دنیا
30 نومبر ، 2015

القاعدہ اورطالبان امریکاکی پیدوارہیں،آیت اللہ علی خامنہ ای

القاعدہ اورطالبان امریکاکی پیدوارہیں،آیت اللہ علی خامنہ ای

تہران........ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے مغرب کے دوہرے معیار کو ایک بار پھر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ مغربی ملکوں کے خلاف دنیا بھر میں پائی جانے والی نفرت ان ملکوں کی دوغلی پالیسیوں کا شاخسانہ ہے۔

ایرانی نشریاتی اداروں پر نشر کیے گئے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ طالبان اور القاعدہ امریکا کی پیداوار ہیں، یورپ اور شمالی امریکا کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مغرب دوغلی پالیسیوں کی وجہ سے نفرت کا سامنا کر رہا ہے۔ فرانس میں 13 نومبر کو ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں اندھی دہشت گردی قرار دیا۔

اْنہوں نے مغرب کے نوجوانوں سے کہا میرا ایمان ہے کہ آپ نوجوان ہیں اور آپ آج کی مصیبتوں سے سبق سیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہر وہ شخص جو محبت اور انسانی ہمدردی کے جذبات رکھتا ہو پیرس دہشت گردی جیسے واقعات سے ضرور متاثر ہوتا ہے۔

دہشت گرد فرانس میں ہو یا فلسطین میں، عراق میں ہو یا لبنان اور شام میں ۔ ہر زندہ ضمیر انسان اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ درست ہے کہ دہشت گردی اس وقت ہم سب کا مشترکہ درد سر بن چکا ہے مگر مجھے مغرب کی دوغلی پالیسیوں پر بھی دکھ ہے۔

مزید خبریں :