دنیا
30 نومبر ، 2015

جاپانی سیٹلائٹ نے فضا میں میتھین کی موجودگی کا پتہ چلالیا

جاپانی سیٹلائٹ نے فضا میں میتھین کی موجودگی کا پتہ چلالیا

ٹوکیو........ جاپان کے موسمیاتی مصنوعی سیارچے "ایبوکی" نے چین،بھارت اور امریکا کے صنعتی مراکز کی فضا میں ضرررساں گیس "میتھین" کی بڑی مقدار کی موجودگی کا پتہ چلالیا ہے۔

جاپان کی ماحولیات کے تحفظ سے متعلق وزارت اور ماحولیات کی جانب سے جاری کردہ اپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاپان کے موسمیاتی مصنوعی سیارچے "ایبوکی" نے چین، ہندوستان اور امریکاکے صنعتی مراکز میں ضرررساں گیس "میتھین" کی بڑی مقدار کی موجودگی کا پتہ چلالیا ہے۔

تحقیق کے نتائج پیرس میں ہونے والی آب وہوا کی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس سی او پی21 کے موقع پر سامنے لائے گئے ہیں۔نتائج کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کے شہروں چینگ ڈو اور چن سن میں جہاں دو کروڑ بیس لاکھ افراد بستے ہیں، میتھین گیس کی سب سے زیادہ مقدار پائی گئی ہے۔

دوسرے مقام پر پاکستان کا شہر لاہور ہے۔ اس کے بعد بھارت کا شہر کولکتہ اور بنگلہ دیش کا دارالحکومت ڈھاکا آتا ہے۔ ماحولیاتی حوالے سے امریکا کے بدترین شہر لاس اینجلس، سان فرانسسکو اور نیویارک ہیں۔ روس کا واحد شہر جو اس فہرست میں شامل ہے وہ سرگوت ہے۔

واضح رہے کہ میتھین ماحولیات کے حوالے سے انتہائی ضرررساں گیسوں میں شمار کی جاتی ہے۔ وہ فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کی نسبت، جس کو پھیلائے جانے کی سارے ماہرین ماحولیات کی جانب سے مخالفت ہوتی ہے، 25 گنا زیادہ پائی جا رہی ہے۔

مزید خبریں :