30 نومبر ، 2015
اسلام آباد........اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی بیٹی ایمان حاضر نے نون لیگ کو ووٹ کیا دیا، تحریک انصاف کے کارکنوں نے سوشل میڈیا پر آسمان سر پہ اٹھا لیا۔
اب بندہ اپنی مرضی سے ووٹ بھی نہ دے؟اماں جس پارٹی میں ہے، بیٹی کا بھی ووٹ اسی پارٹی کو جانا چاہیے، ورنہ سوشل میڈیا پر دھلائی تیار ہے، ایسا ہی کچھ ہوا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ترجمان شیریں مزاری کے ساتھ۔
شیریں مزاری کی بیٹی ایمان حاضر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ انہوں نے اپنے والد کے ساتھ جا کر ووٹ ڈالا، اگرچہ ان کے اور ان کے والد کے ووٹ بالکل مختلف تھے،کیوں کہ جمہوریت اپنے گھر سے شروع ہوتی ہے۔
یہاں تک تو سب ٹھیک تھا،مگر ساتھ ہی ایمان حاضر نے یہ بھی بتا دیا کہ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ ن اور اقلیتوں کو ووٹ دیا ہے۔اور پھر بیٹی کے اس اعلان نے ماں کی زندگی اجیرن بنا دی۔
سوشل میڈیا پر یلغار ہو گئی ، ڈاکٹر شیریں مزاری نےبھی ٹوئٹر پر جواب لکھا، ان کی بیٹی نے اپنی مرضی سے ووٹ دیا ہے،محض اس وجہ سے گالم گلوچ ایک آمرانہ رویہ ہے۔
شیریں مزاری نے لکھا کہ وہ پی ٹی آئی میں ضرور ہیں مگر ان کی فیملی کے لیے ضروری نہیں کہ وہ اسی پارٹی کو فوقیت دیں،جمہوریت کا مطلب آزاد رائے ہے۔
شیریں مزاری کی بیٹی ایمان حاضر نے بھی پی ٹی آئی کارکنوں کو خوب سنائیں، کہا کہ آپ پی ٹی آئی والے پاگل تو نہیں ہو، آپ نے جمہوریت کے لیے اسلام آبادکو عوامی ٹوائلٹ بنادیا۔ اور اب آپ میرے ووٹ دینے پر میری ماں کو گالم گلوچ کر رہے ہو۔
ایمان حاضر نے کہا کہ وہ ن لیگ پر بھی تنقید کرتی ہیں مگر اس پارٹی کا کوئی حمایتی انہیں گالیاں نہیں دیتا۔ایمان حاضر اس سے قبل سردار ایاز صادق کو بہترین اسپیکر بھی قرار دے چکی ہیں۔