پاکستان
01 دسمبر ، 2015

آئی جی سندھ و دیگر افسران کیخلاف فردجرم کا معاملہ15 دسمبر تک موخر

آئی جی سندھ و دیگر افسران کیخلاف فردجرم کا معاملہ15 دسمبر تک موخر

کراچی ......سندھ ہائی کورٹ نے نقاب پوش اہلکار کے تشدد اور توہین عدالت کے معاملے پراے آئی جی سندھ سمیت دیگر پولیس اہلکاروں پر فرد جرم عائد کرنے معاملہ 15دسمبر تک موخر کردیا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران عدالت نےفرد جرم عائد کرنےکے حکم برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کا طریقہ طے کیا جائے گاجس کے بعد سماعت 15دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔

آج سماعت کے دوران ایڈیشنل آئی جی سندھ کے وکیل نے ہائیکورٹ سے استدعا کی کہ انکوائری کرائی جائے تو معلوم ہوجائے گا کہ واقعے میں پولیس کا کیا کردار تھا۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیس سے متعلق گائیڈ لائن دیں گے پھر دیکھیں گے کہ یہ بینچ کیس سن سکتا ہے یا نہیں، معافی سے پہلے وجہ بتا دی جاتی کہ ہائیکورٹ کو کیسے گھیرے میں رکھا، میڈیا پر 2 گھنٹے تک یہ چلتا رہا کیا بڑے افسران سو رہے تھے؟۔

نقاب پوش اہل کاروں کے عدالتی احاطہ میں تشدداور توہین عدالت کے معاملے پر آئی جی سندھ کے وکیل فاروق نائیک نے کہا عدالت نے 10 پولیس افسران کوشو کاز جاری نہیں کیا۔

جسٹس سجاد علی نے اس موقع پر کہا کہ افسران کو 2 بار سچائی بتانے کا موقع دیالیکن حقیقت نہیں بتائی گئی،سچ بتا دیا جاتا توحکم مختلف ہو سکتا تھا، یہ ادارے کے تقدس کا معاملہ ہے،اداروں کی خاطر دل سخت کرنا پڑتا ہے،ہماری ان افسران سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔

نقاب پوش اہلکاروں کے تشدد کا واقعہ 23 مئی کو پیش آیا،جس میںاہلکاروں نے ذوالفقار مرزا کے محافظوں اور میڈیا نمایندوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا،گزشتہ سماعت پر بھی آئی جی کی جانب سے غیر مشروط معافی کی درخواست کی گئی تاہم عدالت نے اسے قبول نہ کیااور چیف سیکریٹری سندھ کی رپورٹ بھی مسترد کردی گئی تھی ۔

مزید خبریں :