04 دسمبر ، 2015
کوئٹہ.......دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہو یا قتل، جنسی زیادتی، چوری، ڈکیتی یا کسی اور جرم کی کوئی واردات،اگر فورینسک ثبوت موجود نہ ہوں تو اس میں ملوث عناصر اور جرائم کے محرکات کا سراغ لگانا بہت مشکل ہوتا ہے، افسوسناک بات یہ ہے کہ بلوچستان میں سرکاری شعبے میں اس مقصد کےلیے فورینسک سائنس لیبارٹری قائم ہی نہیں کی گئی۔
صوبائی حکومت نے فورینسک لیبارٹری کےمنصوبے پر نوے کی دہائی میں پی سی ون تیارکروایا،مگر بات پی سی ون کی تیاری سے آگے نہیں بڑھ سکی،اس مقصد کے لیے ایک عمارت بھی مخصوص کی گئی ،مگر وہاں اب تک یہ لیبارٹری وجود میں نہیں آسکی۔
ماہرین کے مطابق کسی بھی فوجداری یا دیگر جرائم میں فورینسک ثبوتوں سے نہ صرف مجرموں کےخلاف تحقیقات اور پھر قانونی کاروائی اور گرفتاری میں مدد ملتی ہےبلکہ دوسری جانب اس سے متاثرین کو انصاف کی فوری فراہمی بھی یقینی ہوجاتی ہے۔