دنیا
06 دسمبر ، 2015

برطانیہ: مذہبی منافرت کے واقعات میں 300 فیصد اضافہ

برطانیہ: مذہبی منافرت کے واقعات میں 300 فیصد اضافہ

لندن........لندن میں چاقو کے وار سے تین افراد کو زخمی کرنے کا واقعہ ایسے وقت سامنے آیا جب برطانیہ میں مذہب کی بنیاد پر نفرت کے واقعات تین سو فیصد بڑھ گئے ہیں۔

اسلامک ہیومن رائٹس کمیشن کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں بسنے والے مسلمانوں کو نہ صرف جسمانی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے بلکہ ان پر نازیبا الفاظ کسے جانے کے واقعات بھی بڑھے ہیں ۔

پیرس حملوں سے تین روز پہلےنومبرکےپہلےہفتےمیں برطانیہ میں مذہبی منافرت کےچوبیس واقعات رپورٹ کیےگئےتھےجبکہ نومبرکےوسط سےچوبیس تاریخ تک ایسےواقعات کی تعدادبڑھ کرچھہترہوگئی۔ پچھلےبرس ایسے واقعات کی مجموعی تعداد 576 تھی جو اس برس نومبرتک بڑھ کر845 ہوچکی ہے۔

جائزے کے مطابق برطانیہ میں مسلمانوں کو روزمرہ کی زندگی میں جسمانی ہراساں ، امتیازی رویے اور پرتشدد واقعات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ٹیل ماماتنظیم کاکہناہےکہ نسلی منافرت کےزیادہ ترواقعات حجاب کرنیوالی خواتین کےساتھ پیش آتےہیں۔

2010 سے 2014 کے درمیان کیے گئے 1800 سرویز کے مطابق ایسے افراد جنہوں نے مسلمانوں کو نفرت انگیزی کا شکار ہوتے خود دیکھا ، ان کی تعداد پچاس فیصد سے بڑھ کر بیاسی فیصد ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق اسی عرصے کے دوران ایسے افراد جنہوں نے اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں غلط تصورات کو عام ہوتے دیکھا ان کی تعداد بھی 69 فیصد سے بڑھ کر 93 فیصد ہوئی ، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں غلط تصورات دنیا بھر میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں ۔

رپورٹ تیار کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ اسلاموفوبیا، مسلمانوں کے خلاف تعصب اور نسل پرستی کے حوالے سے دوہرے معیار کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اور برطانیہ میں مقیم مسلمانوں کے مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت کو اپنی سوچ میں بنیادی تبدیلی لانا ہوگی۔

مزید خبریں :