11 دسمبر ، 2015
تیونس سٹی.........لیبیا کی متحارب حکومتوں کے نمائندوں کا پڑوسی ملک تیونس کے دارالحکومت میں اجلاس ہوا جس میں انھوں نے اقوام متحدہ کی ثالثی میں قومی اتحاد کی حکومت کے قیام کے لیے طے شدہ متنازعہ ڈیل پر تبادلہ خیال کیا ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے لیبیا کے لیے امدادی مشن نے کہا ہے کہ یہ بات چیت لیبیا کے بارے میں اتوار کو روم میں ایک بین الاقوامی اجلاس سے قبل ہوئی ۔تیونس کے نواح میں ایک ہوٹل میں ہونے والے ان مذاکرات میں لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے نئے ایلچی مارٹن کوبلر اور دونوں متوازی پارلیمان کے نمائندے شریک تھے جبکہ غیرملکی سفارت کاروں کو مبصر کے طور پر شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔
مارٹن کوبلر نے بعد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات حوصلہ افزا تھے۔ہم روم اجلاس کے لیے پیغامات کی تشریح کی کوشش کررہے ہیں۔عالمی برادری اس عمل میں بہت سنجیدہ ہے۔خاص طور پر اس کو دہشت گردی سے لاحق ہونے والے خطرے سے تشویش لاحق ہے۔اس لیے لیبیا میں بہت جلد ایک متحدہ قومی حکومت قائم ہونی چاہیے۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور ان کے اطالوی ہم منصب پاؤلو گینٹی لونی اتوار کو لیبیا میں جاری تنازع کے حل کے لیے ہونے والے مذاکرات کی مشترکہ طور پر صدارت کریں گے۔روس ،برطانیہ ،چین اور فرانس کے نمائندے بھی اس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔