دنیا
11 دسمبر ، 2015

نیتن یاہو کی جانب سے مذمتی بیان کے بعد ٹرمپ کا دورہ اسرائیل ملتوی

 نیتن یاہو کی جانب سے  مذمتی بیان کے بعد ٹرمپ کا دورہ  اسرائیل ملتوی

واشنگٹن........امریکہ کے صدارتی انتخاب میں ری پبلکن پارٹی کے ٹکٹ کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے انکے مسلمانوں کے خلاف بیان کی مذمت کے بعد اسرائیل کا طے شدہ دورہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اپنے متنازع بیانات کے باعث مشہور ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ وہ وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو سے بات چیت کے لیے امریکہ کا صدر منتخب ہونے کے بعد اسرائیل کا دورہ کریں گے۔ڈونالڈ ٹرمپ کا یہ فیصلہ مسلمانوں کی امریکہ آمد پر پابندی عائد کرنے کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس پر اسرائیلی پارلیمان کے ارکان نے بھی انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے دورے کی مخالفت کی تھی۔

کھرب پتی ڈونالڈ ٹرمپ نے چند روز قبل امریکی ریاست جنوبی کیرولائنا میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پرمکمل پابندی ہونی چاہیے۔ٹرمپ کے اس بیان پر نہ صرف امریکہ بلکہ یورپ کی بھی کئی حلقوں اور رہنماوں نے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ۔

اسرائیلی پارلیمان کے 37 یہودی اور عرب ارکان نے حکومت کو ایک خط تحریر کیا تھا جس میں اس سے ڈونالڈ ٹرمپ کے اسرائیل میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ارکانِ پارلیمان نے اپنے خط میں اسرائیلی وزیرِاعظم کو بھی تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب ری پبلکن صدارتی امیدوار کے نسل پرستانہ بیان کی دنیا بھر میں مذمت ہورہی ہیں، بینجمن نیتن یاہو ان کے استقبال کے لیے بے چین ہیں۔

بیان میں اسرائیلی ارکانِ پارلیمان نے کہا تھا کہ وزیرِاعظم نیتن یاہو کی ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات اسرائیل کی جمہوری شناخت کے منافی ہوگی اور اسرائیل کے مسلمان شہریوں کی دل آزاری کا باعث بنے گی۔مذکورہ خط کے بعد اسرائیلی وزیرِاعظم کے دفتر نے بدھ کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں وضاحت کی تھی کہ نیتن یاہو مسلمانوں کے متعلق ڈونالڈ ٹرمپ کے متنازع بیان کو مستردکرتے ہیں۔

مزید خبریں :