15 دسمبر ، 2015
پیرس......فرانس میں استاد کی استادی دکھانےکی کوشش پکڑی گئی ، جھوٹ کا پول کھل گیا ۔ حکام نے واضح کردیا کہ ٹیچر نےجان بوجھ کر خود کو زخمی کیا تھا اور ڈھونگ رچایا کہ حملےمیں داعش ملوث ہے ۔
فرانسیسی ٹیچرنے نوکری تبدیل کرنے کے لیے سال کاخوفناک ترین ڈھونگ رچادیا۔پری اسکول ٹیچرنےخود کوزخمی کرکےدعویٰ کیاتھاکہ اس پرایک شخص نے وار کیے ہیں جوخودکوداعش کاہمدردظاہرکررہاتھا۔پولیس نےبھی آنکھیں بندکرکےاس بات پریقین کرلیا تھا۔
پولیس ترجمان نےبتایاتھاکہ ایک شخص اسکول میں داخل ہوااوروہاں موجودقینچی اور پیپرکٹر سے ٹیچرکےپیٹ پرحملہ کردیااورجاتےہوئے حملےکاتعلق داعش سےجوڑاتھا۔
پیرس میں ایک ماہ پہلے بتاکلان تھیٹر اوردیگرمقامات پرایک سوتیس افراد کے خون کی ہولی کھیلنے میں داعش کوملوث قراردیاجاچکاہے، سانحہ پیرس سےسہمےلوگ ابھی سنبھل نہ پائے تھے کہ اسکول ٹیچرپرحملےکی پولیس اوروزرا نے بھی تصدیق کرڈالی۔
فرانس کی مسلم وزیرتعلیم نجت بلقاسم نے بھی جھٹ اسکولوں کی سیکیورٹی مزید بڑھانے کااعلان کردیاتھا اورکہاتھاکہ اسکول اسٹاف کےلیے ماہرین نفسیات کی بھی مددلی جائےگی۔
حملےکی اطلاع پراسکول فوراًبندکردیاگیاتھا۔ اب والدین منتظرہیں کہ ڈھونگ رچانےوالے ٹیچرکوکیاسزادی جاتی ہے۔