22 دسمبر ، 2015
ٹھٹھہ......ٹھٹھہ کی کینجھر جھیل میں صنعتوں کے زہریلے فضلے کے علاوہ جھیل میں مردہ گدھے اور دیگر جانوروں کی خبر جیو نیوز پر نشر ہوئی، متعلقہ حکام نے بہت ہمت دکھائی اور ریگولیٹر کے دروازے کھول دیے،لیکن مردہ جانور اب بھی کے بی نہر میں ہی موجود ہیں۔
چُل سائیڈ ہیڈ ریگولیٹر کے دروازوں میں گدھے، کتے اور دیگر مردہ جانورپھنسے ہوئے ہیں۔جیو نیوزکی نشاندہی پر محکمہ آپ پاشی کے اہل کارخواب نیند سے جاگے اور ریگولیٹر کے گیٹ کھول دیے۔
گیٹ کھولے تو مردہ جانور ٹھٹھہ کو پانی فراہم کرنے والی نہر کے بی فیڈر کی جانب چلے گئے،ماہی گیروں نے مچھلی پکڑنے کے لیے جھیل میں جال ڈالا تو مچھلیوں کی جگہ مردہ جانور پھنس گئے۔ماہی گیروں نے بھی جال کاٹ کر مردہ جانوروں کو آگے بڑھا دیا۔
علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے جیو نیوز کو بتایا کہ کینجھر جھیل میں اکثر کبھی زہریلہ فضلہ ڈال دیا جاتا ہے تو کبھی مردہ کتے اور دیگر جانور ڈال دیے جاتے ہیں،جس کے باعث بچے اور بڑے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔
ماہی گیروں کا شکوہ ہے کہ ہزاروں روپے کے جال مردہ جانوروں کی ہڈیوں اور آلائشوں سے خراب ہوجاتے ہیں۔
قریبی دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ متعدد بار محکمہ ایریگیشن اور متعلقہ انتظامیہ کو اس بات سے آگاہ کیا گیا لیکن کسی نے اس پر توجہ نہیں دی۔