29 مئی ، 2012
ٹوکیو…جاپان کے سابق وزیراعظم ناتو کان نے جوہری سانحہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں جوہری توانائی کو ترک کرنا ہوگا۔وہ منگل کوپارلیمنٹ سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومت کے سربراہ ہونے کے ناطے گذشتہ سال زلزلے اور سمندری طوفان کے بعد رونما ہونے والے جوہری سانحہ کی ذمہ داری ان پر بھی عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے ٹوکیو الیکٹریکل پاور کمپنی کے کردار اور جوہری توانائی کی صنعت کی جانب سے کئی عشروں تک کی جانیوالی لابنگ پر نکتہ چینی بھی کی۔ سابق وزیر اعظم کو گیارہ مارچ دو ہزار گیارہ میں قدرتی سانحے کے بعد جس کے نتیجے میں ٹوکیو کے شمال مشرق میں واقع فوکو شیما جوہری بجلی گھر کو شدید نقصان پہنچا تھا، شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ناقدین نے قدرتی سانحہ کے مقابلے کے لیے حکومت کے تیار نہ ہونے اور اس کے عہدے داروں کی جانب سے پریشان حال عوام کو واضح معلومات کی فراہمی میں ناکامی پر اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔