05 جنوری ، 2016
واشنگٹن ....... امریکی صدر براک اوباما اسلحے کے غیر قانونی استعمال روکنے کے سلسلے میں ایک صدارتی حکم نامے کی منظوری دیں گے۔
جس کے تحت اسلحہ یا دوسرے آتش گیر اسلحے خریدنے والوں کی زیادہ جانچ پڑتال کی جائے گی۔اسلحے اور بندوق بیچنے والے تمام تاجر جو نمائشوں میں یا آن لائن اسلحے فروخت کرتے ہیں ان پر یہ دباؤ ڈالا جائے گا کہ وہ متوقع خریدار کے ماضی کی جانچ کریں۔
ریپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار رینڈ پال نے کہا ہے کہ وہ اس ایگزیکٹو عمل کی ’پوری شد ومد کے ساتھ مخالفت کریں گے تاہم صدر اوباما کا کہنا ہے ان کی نئی تدابیر قانون کے دائرے میں ہوگی اور امریکی آئین کی دوسری ترمیم کے مطابق ہوگی جس میں امریکیوں کو اسلحے رکھنے کا حق فراہم کیا گیا۔
صدر اوباما نے کہا کہ اس سے امریکہ میں ہونے والے تمام پرتشدد جرائم کا مسئلہ ختم نہیں ہوگا تاہم بہت حد تک جانیں بچیں گی اور ’اہل خانہ کے دکھ درد میں کمی ہو گی۔ تمام اسلحہ فروخت کرنے والے کے پاس لائسنس ہونا چاہیے اور وہ اسلحے خریدنے والوں کے بیک گراؤنڈ کی جانچ کریں گے۔ حکومت ایسے لوگوں کے بارے میں معلومات فراہم کرے گی جو ذہنی مریض ہیں یا خانگی تشدد کے مرتکب ہیں کیونکہ وہ اسلحے رکھنے کے قابل نہیں ہیں۔
ایف بی آئی کسی خریدار کے ماضی کی جانچ کے لیے اپنے عملے میں 50 فی صد اضافہ کرے گا، 230 نئے انسپکٹروں کی تقرری ہوگی۔ کانگریس سے ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے لیے کہا جائے گا۔ وزارت دفاع،انصاف اور ہوم لینڈ سکیورٹی سمارٹ گن ٹیکنالوجی میں اسلحے کی سیفٹی میں اضافے کے طریقے تلاش کریں گے۔