05 جنوری ، 2016
بیجنگ....... سرکاری چینی جریدہ پیپلز ڈیلی نے ایک دستخط شدہ تبصرہ شائع کیا ہے جس میں چینی خواتین کو ایک اور بچہ جننے کی اجازت دینے کے لیے حال ہی میں منظور کی جانیوالی دو بچہ پالیسی کے پیش نظر روزگار کے حصول کی متلاشی خواتین کے خلاف امتیاز برتنے سے خبردار کیا گیا ہے ۔
خواتین میں اس بارے میں تشویش پائی جاتی تھی کہ نئی دو بچہ پالیسی جو یکم جنوری سے نافذ العمل ہوئی ہے کا مطلب ملازمت میں مزید رکاوٹوں کا سبب بن سکتی ہے کیونکہ ایک اور بچے کا مقصد مزید زچگی چھٹی اور بچوں کی نگہداشت کیلئے ملازمت سے ہٹ کر مزید وقت درکار ہو گا ۔
تبصرے میں دوبچہ پالیسی کے نفاذ کے بعد سماجی میڈیا پر گردش کرنے والے اس مشہور مزاح کا حوالے دیا گیا جس میں کہا گیا کہ ملازمت کے حصول کی خواہاں کسی خاتون کے ریزیوم میں سب سے زیادہ متاثر کن الفاظ ’’ شادی شدہ ، دوبچے ‘‘ ہونگے ، تبصرے میں کہا گیا ہے کہ یہ طنز اس وسیع پیمانے کی تشویش کا مظہر ہے کہ دو بچہ پالیسی جسے دہائیوں پرانی ایک بچہ پالیسی کی جگہ اپنایا گیا ہے ملازمت کی مار کیٹ میں خواتین کو درپیش عدم مساوات میں مزید اضافہ ہو گا ۔
نیشنل ہیلتھ اینڈ فیملی پلاننگ کمیشن کے ایک اہلکار وانگ پیائی ،آن این نے نومبر 2015میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ وہ زچہ و بچہ کی چھٹیوں کے نظام کو بہتر بنانے اور ایڈجسٹ کرنے کیلئے کام کریں گے ، پیر کو نائب وزیر اعظم لائیو یانگ ڈونگ نے خاندانی منصوبہ بندی کنڈر گاٹن اور سکول سے قبل کی تعلیم سے متعلق بہتر عوامی خدمات کی ضرورت پر زور دیا تا کہ بیجنگ میں میٹرنل زچہ بچہ کی نگہداشت اور بچوں کے تعلیمی اداروں کے دورے کے دوران دوبچہ پالیسی کی حمایت کی جا سکے ۔