07 جنوری ، 2016
اسلا م آباد......عمران فاروق قتل کیس کے ملزم خالد شمیم کے مجسٹریٹ کے سامنے اقبالِ جرم کے بعد کیس کے دوسرے ملزم محسن علی نے بھی اعتراف جرم کرلیا۔
کیس کے ملزم خالد شمیم نے مجسٹریٹ کے سامنے اقبال جرم میں کہا کہ لندن سے ایم کیو ایم کے رہنما محمد انور نے عمران فاروق کے قتل کی ہدایات دی تھیں، ان کے کہنے پر پیغام آگے پہنچایا۔
دوسرے ملزم محسن علی سید نے بھی اعتراف جرم کرلیا،اس نے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے عمران فاروق کو دبوچا اور کاشف خان کامران نے چھریوں کے وار کیے۔
عمران فاروق قتل کے اہم ملزم محسن علی نے اپنے اعتراف جرم میں کہا ہے کہ عمران فاروق قتل کی منصوبہ بندی لندن کی ایک یونیورسٹی کے ہاسٹل میں کی،عمران فاروق کےراستوں کی نگرانی کی اورمعمولات کو دیکھ کر قتل کا منصوبہ بنایا۔
ملزم محسن علی نے اعترافی بیان میں مزید کہا ہے کہ میں نےعمران فاروق کو دبوچا، کاشف خان کامران نے چھریوں کے وار کیے، عمران فاروق کی موت یقینی بنانےکیلئے کاشف نے ان کے سر پر اینٹیں بھی ماریں، عمران فاروق میرے ہاتھوں میں تڑپتے اور چیختے رہے۔
عمران فاروق قتل کیس کےملزمان خالد شمیم اور محسن علی نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بیان ر یکارڈ کرا دیا۔ تاہم مرکزی ملزم معظم علی تاحال بیان ریکارڈ کرانے کو تیار نہیں۔ملزمان نے مجسٹریٹ کیپٹن ریٹائرڈ شعیب کے سامنے اقبالی بیان میں اعتراف جرم کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجسٹریٹ کے پاس خالد شمیم کا بیان تقریبا تین گھنٹے تک ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد اسے گاڑی میں منتقل کر دیا گیا۔ دوسرے ملزم محسن علی کو اس دوران گاڑی سے مجسٹریٹ کے کمرے میں لایا گیا۔ محسن علی کا بیان تقریباً ڈیڑھ گھنٹے میں ریکارڈ کیا گیا، تیسرا اہم ترین اور مرکزی ملزم معظم علی تاحال بیان ریکارڈ کرانے کو تیار نہیں اس لیے اسے مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔