18 جنوری ، 2016
کراچی.....کراچی کے علاقے گزری پولیس اہلکار کی فائرنگ سے زخمی نوجوان شہریار اسپتال میں دم توڑ گیا،، فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار کا کہناہے کہ اس سے غلطی سے فائر ہوا ۔
رات گئے سی ویو جانے والے لانڈھی کے چار نوجوانوں کو گذری کے علاقے میں پولیس اہلکاروں نے تلاشی کے لیے رکنے کا اشارہ کیا جس پر اس کے تین دوست تو رُک گئے، تاہم اس دوران شہریار آگے نکل چکا تھا جس دوران وہ واپس اپنے دوستوں کی جانب آرہا تھا تو وہ پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہوگیا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا ۔
مقتول کے بھائی نے بتایا کہ قانونی کارروائی نہ کرنے کے لیے کل رات پولیس کی کال آئی تھی،پولیس نے خرچہ پانی لیکر بات ختم کرنے کا کہا تھا۔
پہلے واقعےکو پولیس مقابلے کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی ، تاہم بعد میں فائرنگ میں ملوث اہل کار نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس سے غلطی سے فائرنگ ہوئی ہے ۔
واقعے میں ملوث اہلکار حمزہ اور مدثر نے پہلے تو واقعے کو پولیس مقابلے کا رنگ دینے کی کوشش کی، تاہم بعد میں اصل حقیقت سامنے آگئی ، پولیس اہل کاروں کو لاک اپ کرکے ان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔
نوجوان پر گولی چلانے والے اہل کار حمزہ کا کہنا ہے کہ وہ تسلیم کرتا ہے کہ غلطی سے اس سے گولی چل گئی تھی۔ شہریار کے اہل خانہ نے واقع کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔