پاکستان
20 جنوری ، 2016

باچاخان یونیورسٹی پر حملہ،پروفیسر سمیت17افرادشہید،50 زخمی

باچاخان یونیورسٹی پر حملہ،پروفیسر سمیت17افرادشہید،50 زخمی

چارسدہ…خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں نے ایک بار پھر درس گاہ کو نشانہ بنایا ہے، حملہ آوروں نے باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کرکے یونیورسٹی کے پروفیسر سمیت17 افرادکو شہید کردیا، حملے میں50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔

باچا خان یونیورسٹی میں معمول کے مطابق تدریسی عمل جاری تھا اور طلبا و طالبات حصول علم میں مصروف تھے کہ صبح ساڑھے نو بجے کے قریب دہشت گرد وں نے یونیورسٹی میں داخل ہوکر فائرنگ کردی ، فائرنگ کے نتیجے میں یونیورسٹی کے شعبہ کیمسٹری کے پروفیسرسید حامدحسین، دو طالبات ، یونیورسٹی کے 4گارڈز اور پولیس اہلکار سمیت 17افراد شہید اور پروفیسر اسحاق سمیت متعدد افرادزخمی ہوگئے۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے باچا خان یونیورسٹی کا دورہ کیا ، جہاں انہیں حملے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

زخمیوں اور عینی شاہدین کے مطابق دہشت گرد عقبی راستے سے یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کی، فائرنگ کی آواز سنتے ہی سیکیورٹی گارڈز نے طلبہ کو یونیورسٹی سے باہر نکلنے کا کہا۔ حملے کے بعد طلبہ اور اساتذہ کلاسوں میں محصور ہوگئے اور وقفے وقفے سے فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔

حملے کے کچھ دیر بعد پولیس، ایف سی اور پاک فوج کے دستے موقع پر پہنچ گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ مطابق پاک فوج کے کمانڈوز نے دو دہشت گردوں کو ایک عمارت کے اندر جبکہ دو کو چھت پر نشانہ بنایا، دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ تمام عمارتوں اور چھتوں کا کنٹرول پاک فوج نے سنبھال لیا ہے اور ایک ایک کرکے یونیورسٹی کے بلاکس کو کلیئر کیا جارہا ہے۔

حملے کے زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر چارسدہ منتقل کیا گیا، جہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ،بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فضل رحیم کے مطابق باچا خان یونیورسٹی میں آج باچا خان کی اٹھائیسویں برسی کے موقع پر مشاعرے کا انعقاد کیا گیا تھا ،،اوراس میں شرکت کیلئے آنےوالے مہمان بھی یونیورسٹی میں موجود تھے۔

مزید خبریں :