12 جنوری ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے بوگس اندراج سے پاک نئی ووٹرلسٹوں کی تیاری 23 فروری کی بجائے مئی تک کرلینے کا جواز قبول کرنے سے انکار کردیا ہے، چیف جسٹس افتخارچودھری نے ریمارکس میں کہاکہ بہت ہوچکا، الیکشن کمیشن نے مقررہ وقت تک کام نہ کیا تو قانون اپنا راستہ اپنائے گا۔ چیف جسٹس افتخارچودھری کی سربراہی میں قائم بینچ نے نے ووٹرز لسٹ کیس کی سماعت کی، کیس میں عمران خان ، بینظیربھٹو شہید اور دیگر کی درخواستیں شامل ہیں، ایک درخواست گزار نے آج سماعت ملتوی کرنے کی درخواست پیش کی جو منظور نہ ہوئی، عمران خان کے وکیل حامدخان نے کہاکہ الیکشن کمیشن کا کہناہے کہ ووٹرلسٹوں کی تیاری مئی سے پہلے ممکن نہیں ہے،دو سال سے ووٹر لسٹیں اپ ڈیٹ کرنے کا کہہ رہے ہیں، عدالت کے حکم پر پابندی کرنا تمام اداروں پر لازم ہے، الیکشن کمیشن کے جائنٹ سیکریٹری نے عدالت کو بتایاکہ پہلے توقع تھی کی ووٹرلسٹوں کی تصدیق کیلئے 40 لاکھ فارم آئیں گے،لیکن ایک کروڑ سے زائد فارم آگئے، نادرا روزانہ 6 لاکھ فارمز کو پراسیس کررہا ہے،ان کا کہنا ہے کہ 23 فروری تک ووٹر لسٹوں کی تیاری ان کے بس میں نہیں، اس پر چیف جسٹس نے کہاکہ چیئرمین نادرا تو عدالت کو کمٹمنٹ دے چکے ہیں کہ مقررہ وقت تک کام کرلیں گے،عدالت میں موجود نادرا کے جی ایم نے بتایاکہ ووٹرتصدیق کا جامع نظام مرتب کرلیاہے، عدالتی حکم کی مکمل پیروی کی کوشش کی جائے گی، بعد میں سماعت میں وقفہ کردیاگیا۔