10 فروری ، 2016
کراچی......پاکستان اور قطر کے درمیان ایل این جی کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔ پاکستان کو ایل این جی کی درآمد کی ضرورت کیوں پڑی اور اس سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوگا؟
پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے جن منصوبوں پر کام کررہا ہے اس میں سے ایک اہم منصوبہ قطر سے ایل این جی کی درآمد کا ہےجو ملک میں نہ صرف گیس کی کمی کو کسی حد تک دور کرے گا بلکہ پاور پلانٹس میں فرنس اور ڈیزل کے استعمال میں بھی کمی لائے گا۔
پاکستان میں گیس کی طلب یومیہ 6ارب مکعب فٹ ہے جبکہ اس کی پیداوار صرف4 ارب مکعب فٹ ہے،یعنی ملک کو 2 ارب مکعب فٹ یومیہ گیس کی کمی کا سامنا ہے۔
اس کمی کو تھوڑا بہت پورا کرنے کےلیے پاکستان قطر سے 15 سال تک 35 لاکھ ٹن ایل این جی درآمد کرے گاجس کی قیمت برینٹ کروڈ آئل کی قیمت کے13اعشاریہ 37 فیصد ہوگی۔
پاکستان اور قطر کے درمیان ہونے والےاس معاہدے کی مالیت تقریبا ً 15ارب ڈالر ہے۔توقع کی جارہی ہے کہ قطر سے ایل این جی کی درآمد کے بعد اس کا استعمال ملک کے بجلی گھروں میں کیا جائے گا جس سے پاکستان کو سالانہ 2اعشاریہ5 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔