25 مئی ، 2025
ڈھاکا: بنگلادیش میں سابق وزیراعظم حسینہ واجد حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف خصوصی عدالت میں مقدمےکا آغاز ہوگیا۔
مقدمے میں ڈھاکا پولیس کمشنر سمیت 8 پولیس اہلکار شامل ہیں۔ پولیس اہلکاروں پر گزشتہ برس اگست میں حکومت مخالف مظاہرین کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔
ان الزامات پر 4 پولیس افسران حراست میں ہیں جب کہ 4 کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام کا کہنا ہےکہ ملزمان کے خلاف باقاعدہ مقدمہ شروع ہوچکا ہے، یقین ہے ملزمان کے جرائم ثابت ہوں گے۔
گزشتہ برس بنگلا دیشی طلبا نے حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی تھی، اقوام متحدہ کے مطابق طلبا احتجاج کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن میں 1400 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
ملک گیر احتجاج کے بعد سابق وزیراعظم حسینہ واجد نے فرار ہوکر بھارت میں پناہ لے رکھی ہے۔
دوسری جانب بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کی سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق ملاقات میں قومی مسائل، سیاسی اصلاحات اور انتخابات کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
محمد یونس کے مستعفی ہونےکی اطلاعات کے بعدگزشتہ روز عبوری کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا تھا جس میں حکومت کو درپیش مشکلات پر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینےکا فیصلہ کیا گیا تھا۔