21 فروری ، 2016
اسلام آباد.......بھارتی ریاست ہریانہ میں ہنگاموں کے بعد پاکستان نےدوستی بس سروس معطل کردی ہے، بس کو کل صبح 7 بجے لاہور سے نئی دہلی روانہ ہونا تھا۔
اچھی تعلیم اور نوکریوں میں حصہ مانگنے والے اونچی نسل کے جاٹوں نے دہلی کا پانی بند کردیا،دارالحکومت میں پانی کی راشن بندی،امتحانات ملتوی،جلاو گھیراو کے بعد ہریانہ کے 8 شہروں میں کرفیو نافذ، سڑکیں بند، ریلوے سروس معطل کردی گئی جبکہ ساری رات لوٹ مار کی وارداتیںبھی جاری رہیں۔
ذرائع کے مطابق ریاست ہریانہ میں جاری ہنگاموں میں شدت آنے پر پاکستان نے دوستی بس سروس کو معطل کردیا ہے تاکہ دہلی جانے والے مسافروں کو مظاہرین کی جانب سے ممکنہ طور پر پہنچنے والے کسی بھی پریشانی سے بچایا جاسکے۔
ہریانہ میں اعلی ذات کی ناراض جاٹ برادری اس موقف کے ساتھ اپنے احتجاج میں مسلسل تیزی لا رہی ہے کہ نچلی ذاتوں کے لیے مختص کوٹے کی وجہ سے انہیں سرکاری ملازمتیں اور مراعات نہیں مل پاتیں ۔
ریاست کے 9اضلاع میں حالات اس قدر بے قابو ہیں کہ کرفیو لگانے والے ہزاروں فوجی اہلکاروں کو فسادیوں دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم ہے،اسکے باوجود رات بھر دکانوں سے لوٹ مار اور جلاو گھیراو کے ساتھ مظاہرین نے اہم شاہراہیں کھود ڈالی ہیں اور پٹڑیوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں، متعدد پولیس اسٹیشنوں اورپٹرول پمپس کو بحی نقصان پہنچایا گیا ہے،دارلحکومت نئی دہلی کو جانے والی پانی کی نہر پر بھی رکاوٹ لگا دی گئی ہے۔
حکومت نے احتجاج کی شدت کو کم کرنے کیلئے نیشنل ہائی وے بلاک اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے سمیت موبائل فونز کے استعمال اور 4 سے زائد افراد کے اکھٹے ہونے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ لیکن جاٹوں نے اپنے مطالبات کی منظوری سے پہلےحکومت کے ساتھ مذاکرات سے صاف انکار کر دیا ہے۔