Time 29 مئی ، 2025
پاکستان

پاک بھارت تنازعات، امریکی کردار جاری رہنے کی توقعات

پاک بھارت تنازعات، امریکی کردار جاری رہنے کی توقعات
بھارتی جارحانہ بیانات کے تسلسل کے سبب پاک بھارت جنگ بندی کمزور ہے اور اس کے برقرار رہنے پر سوالات اٹھ رہے ہیں : سفیر پاکستان —فوٹو:فائل 

امریکا میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے توقع ظاہر کی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاک بھارت تصفیہ طلب معاملات حل کرنے کیلئے اپنا کردار جاری رکھے گی۔

امریکی تھنک ٹینک سے بات کرتےہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا نے کلیدی کردار ادا کیا۔ جنگ بندی کی شرائط کی تفصیل بتاتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ ان میں کشمیر، دہشت گردی اور سندھ طاس سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات چیت پر آمادگی شامل تھی۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ بھارتی جارحانہ بیانات کے تسلسل کے سبب پاک بھارت جنگ بندی کمزور ہے اور اس کے برقرار رہنے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاکستان کو توقع ہے کہ امریکی حکومت ان تصفیہ طلب معاملات میں پیش رفت کے حوالے سے توجہ اور کردار جاری رکھے گی۔

ایک سوال پر سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاکستان “نئے معمول” کے نظریے کو مسترد کرتا ہے۔ جوہری ماحول میں غیر ذمہ دارانہ رویہ تباہ کن اثرات کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی دباؤ کے باوجود پاکستان نے 10 مئی 2025 کو تحمل کا مظاہرہ کیا مگر ایسا صبر ہمیشہ ممکن نہیں ہوگا۔مستقبل میں کسی بھارتی جارحیت کا جواب تحمل سے نہیں بلکہ بھرپور طاقت سے دینا ہوگا تاکہ "نئے معمول" کے تصور ہی کو ختم کردیا جائے۔

یوم تکبیر کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ جوہری صلاحیت نے روایتی فوجی عدم توازن کو متوازن کرکے تنازعات کی شدت اور امکانات کو کم کیا ہے۔

مسئلہ کشمیر سے متعلق سوال پر سفیر پاکستان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کوئی تاریخ تنسیخ نہیں ہوتی۔اقوام متحدہ کی قراردادیں آج بھی اتنی اہم اور مسلمہ ہیں جتنی آج سے 70 سال پہلے تھیں۔

بھارت نے 2019 میں آرٹیکل 370 ختم کر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 122 کی خلاف ورزی کی جو یکطرفہ اقدامات کو رد کرتی ہے۔

رضوان سعید شیخ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارت ہے۔ یہی نہیں بھارتی پارلیمنٹ میں "اکھنڈ بھارت" کا نقشہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا، کینیڈا اور دیگر ملکوں میں غیر قانونی دہشت گردانہ کاروائیاں اور مبینہ ہلاکتیں عالمی برادری کی توجہ اور احتساب کی متقاضی ہیں۔ پاکستان اپنی مزاحمتی صلاحیت کو سفارتی طور پر مضبوط کررہا ہے تاکہ بھارت کے بیانیے کو چیلنج کر کے عالمی سطح پر اس کی کارروائیوں کو بے نقاب کیا جا سکے۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ امریکا اور عالمی برادری بھارت کو بین الاقوامی اصولوں کا پابند بنائے تاکہ خطے کو ممکنہ بحرانوں سے بچایا جا سکے۔

مزید خبریں :