دنیا
17 مارچ ، 2016

سلامتی کونسل رکنیت کےخواہشمند کینیڈانے25ہزار شامیوں کو پناہ دی

 سلامتی کونسل رکنیت کےخواہشمند کینیڈانے25ہزار شامیوں کو پناہ دی

اوٹاوا..........کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ان کا ملک دو سال کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت کا خواہاں ہے۔

یہ دوسالہ مدت 2021ء میں آغاز ہوگی۔میڈیارپورٹس کے مطابق سلامتی کونسل کی رکنیت کے حصول کا انھوں نے جواز یہ پیش کیا ہے کہ کینیڈا نے حال ہی میں ہزاروں شامی مہاجرین کو اپنے ہاں پناہ دی ہے اور وہ دنیا میں امن سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہتا ہے۔

جسٹن ٹروڈو نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرزمیں غیرملکی سفیروں کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔انھوں نے کہا کہ کینیڈا انہی ارفع اصولوں پر عمل پیرا ہے جو اقوام متحدہ کے پسندیدہ ہیں اور یہ انسانی حقوق ، صنفی امتیاز اور نسلی تنوع ہیں۔کینیڈا اس سے پہلے آخری مرتبہ 2000ء میں سلامتی کونسل کا رکن تھا۔

اب اس کا سلامتی کونسل کی دو سال کی غیرمستقل نشست کے لیے آئرلینڈ اور ناروے سے مقابلہ ہوگا۔جسٹن ٹروڈو نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ کینیڈا ایک مرتبہ پھر آگے بڑھے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کے ملک کو سلامتی کونسل میں کردار ادا کرنا ہے۔انھوں نے شامیوں کی آبادکاری کے لیے کینیڈا کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اب تک پچیس ہزار شامی مہاجرین کو اپنے ہاں پناہ دی ہے۔

وزیراعظم ٹروڈو کا کہنا تھا کہ نئے مکین کینیڈا کو مضبوط بنائیں گے،لوگ بہتر زندگیاں گزارنے کے لیے کینیڈا آتے ہیں اور انھوں نے اس کی بہتری میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔اس سے آیندہ پانچ سال اور دس سال میں معیشت کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

مزید خبریں :