09 جون ، 2012
لاہور … مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا ہے کہ وفاق کے زیر اہتمام ادارے بجلی کی تقسیم سے متعلق خود کار ہیں، نیپرا نے اب تک بجلی کے ٹیرف کا تعین نہیں کیا، آئندہ بجٹ میں پنجاب کے انرجی سیکٹر کیلئے 10 ارب روپے مختص اور سادی مہم شروع کرتے ہوئے پنجاب کابینہ کی تنخواہوں میں 30 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس جاری ہے جس میں وزارت خزانہ کا اضافی چارج سنبھالنے والے مجتبیٰ شجاع الرحمان بجٹ پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ توانائی بحران پاکستان کاسب سے سنگین مسئلہ ہے، نیپرانے اب تک بجلی کے ٹیرف کاتعین نہیں کیا، توانائی بحران معیشت کیلئے زہرقاتل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وفاق کے زیراہتمام ادارے بجلی کی تقسیم سے متعلق خودمختار ہیں، آئندہ مالی سال کیلئے پنجاب کے بجٹ میں 10 ارب روپے انرجی سیکٹر کیلئے مختص کئے گئے ہیں، توانائی کیلئے 9 ارب روپے رکھے تھے لیکن پیداوار میں بہتری نہیں آسکی۔ ان کا کہنا ہے کہ بجٹ میں نہروں پر پاور پلانٹ لگانے کیلئے 29 ارب روپے مختص کئے ہیں اور 6 مقامات پر 50، 50 میگاواٹ کے بجلی گھر لگائے جائیں گے، متبادل توانائی کیلئے حکومت پنجاب تحقیق کا عمل بھی شروع کرے گی۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بجٹ تقریر میں کہا ہے کہ پنجاب میں پاور پلانٹ لگانے پر نجی شعبوں کو مراعات دی جائیں گی، بجلی کے 5 منصوبوں میں سے 2 پر کام شروع کردیا ہے۔ پنجاب نے آئندہ بجٹ میں سادگی مہم شروع کرتے ہوئے کابینہ کی تنخواہوں میں 30 فیصد کمی کا اعلان کردیا۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بتایا کہ کابینہ اراکین اپنے اخراجات میں 5 فیصد کمی کریں گے، سرکاری گاڑیوں، فرنیچر اور دیگر اشیاء کی خریداری پر غیر ضروری اخراجات نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب نے آئندہ بجٹ میں کوئٹہ میں ا مراض قلب کے اسپتال کیلئے ایک ارب روپے مختص کئے ہیں جبکہ پنجاب کی گھریلو صنعتوں، چھوٹے کاروبار کیلئے 3 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔