10 جون ، 2016
اسلام آباد سے مانچسٹر کے لیے ٹیک آف کرتے ہوئے شاہین ائیر کے طیارے کا ٹائر پھٹ گیا، جس کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ کی گئی۔
طیارے میں 150مسافر سوار تھے، پائلٹ نے نچلی پرواز میں کئی چکر لگائے، پھر مہارت سے لینڈنگ کرکے نقصان سے بچالیا۔
وقت سہ پہر پونے 4بجے،جب اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے شاہین ایئر کے طیارے نے اڑان بھری، منزل 8گھنٹوں کی دوری پر برطانیہ کا شہر مانچسٹرتھی ،لیکن مسافروں کو اندازہ ہی نہیں تھا کہ اگلے دو گھنٹے کس کرب میں گزرنے والے ہیں۔
ایئرپورٹ سے ٹیک آف کے بعد ابھی لینڈنگ گیئر سے وہیل اندر نہ گئے تھے کہ طیارے کا اگلا پہیہ پھٹ گیا، پائلٹ نے اسلام آباد ائیرپورٹ پر لینڈنگ کا ارادہ کیا لیکن تیز ہواؤں نے اترنے کی اجازت نہ دی،جس کے بعد لاہور میں طیارے کو اتارنے کی کوشش کی گئی اور وہاں بھی موسم رکاوٹ بن گیا۔
ناچار اسی حالت میں جہاز کا رخ کراچی کی جانب موڑا گیا،شام 6بجکر 20منٹ پر جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی حالت نافذ کردی گئی۔
رن وے کے اطراف میں سول ایوی ایشن کے فائر ٹینڈرز اور ایمبولینسز نے کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوزیشنز سنبھال لیں۔
ڈیڑھ سو مسافروں کو لے کر جہاز نے پہلے کراچی ایئرپورٹ کے دو چکر لگائے،پھر فاضل ایندھن کو سمندر پر گرانے کا عمل پورا کیا گیا،اس دوران کراچی آنے والی دوسری تمام پروازوں کا رخ دوسرے شہروں کی جانب کردیا گیا۔
کئی چکر لگانے کے بعد طیارے کے پائلٹ نے رن وے کا رخ کیا اور کمال مہارت سے ایک وہیل کے بغیر ائیربس اے تھری تھرٹی کو بغیر زمین پر اتار لیا، یوں دو گھنٹوں سے جاری اس اذیت کا خاتمہ ہوا جس نے مسافروں کے ساتھ ساتھ زمین پر ان کے اہل خانہ کو بھی جکڑ رکھا تھا۔
رن وے سے ٹیکسی وے اور پھر پارکنگ بے تک پائلٹ نے انتہائی پرسکون انداز میں جہاز کو پہنچایا اور تمام مسافروں کو بحفاظت جہاز سے اتار لیا گیا۔