30 جنوری ، 2012
کراچی…رفیق مانگٹ…امریکا آئندہ دو برسوں میں پاکستان،افغانستان ،انڈونیشیاء اور دیگر ’ممکنہ خطرناک ‘ممالک کی فضائی نگرانی کیلئے غیر مسلح ڈرونز تعینات کرے گا،اس کے لیے دفاعی کنٹریکٹرز کی خدمات لی جائیں گی۔ فی الوقت فضائی نگرانی کیلئے عراق میں امریکی ڈرونز پروازوں نے سخت غم وغصے کی لہر پیدا کردی۔امریکی اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ کے مطابق امریکی فوج کے عراق سے انخلاء کے ایک ماہ بعد امریکی وزارت خارجہ نے عراق میں امریکی سفارت خانے اور اہلکاروں کی نگرانی کے لئے ڈرونز پروازوں کا آغاز کیا ہے ،اعلیٰ عراقی حکام نے ڈرونز طیاروں کی پرواز پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ڈرونز کے اس پروگرام کومحکمہ کے سفارتی سیکورٹی برانچ کی طرف سے پیش کیا گیا اس پروگرام کو چلانے کیلئے دفاعی کنٹریکٹر زکی خدمات لی جا سکتی ہیں۔ اس بات کا امکان ہے کہ امریکی حکومت اپنے سفارت خانوں کی نگرانی کیلئے ڈرون آپریشن کو وسعت دے گا ۔اب تک پینٹاگون اور مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی کی نگرانی کیلئے ڈرونز استعمال کیے جا رہے ہیں۔امریکی دفاعی ٹھیکیداروں کے مطابق انہیں بتایا گیاکہ آئندہ دو برسوں میں امریکی فوجوں کے انخلاء کے بعد محکمہ خارجہ پاکستان،انڈونیشیا ،افغانستان اور دیگر ممکنہ طور پرخطرنا ک ممالک میں فضائی نگرانی کیلئے ڈرونز کی تعیناتی پر غور کر رہی ہے۔اس وقت عراق سے باہرڈرونز کی تعیناتی کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ امریکاآئندہ پانچ برسوں میں عراق میں ڈرون کارروائیوں کو منظم کرنے کیلئے جلد دفاعی ٹھیکیداروں سے بولیوں کا آغاز کرے گا۔ڈرونز کے استعمال کیلئے عراقی حکومت کی طرف سے رسمی منظوری کی ضرورت ہے۔ایک سینئر امریکی اہلکار نے کہا ک ہے موجودہ ڈرون آپریشن کی اجازت حاصل کرنے کے لئے عراقی حکومت سے مذاکرات جاری ہیں۔عراقی حکام نے ڈرون حملوں کے پروگرام کی مخالفت کی ہے۔امریکا کے دو درجن ڈرونز عراق میں موجود ہیں۔