کاروبار
21 جولائی ، 2016

پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی ایشیاء کیلئے مثال بن گئی

پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی ایشیاء کیلئے مثال بن گئی

 


پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی ایشیاکےلیےمثال بن گئی،پاکستانی مارکیٹ نےبھارت سمیت ایشیا کی اہم معیشتوں کوبہت پیچھےچھوڑدیا۔


امریکا کی اٹلانٹک میڈیاکمپنی کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ سیاسی استحکام سے صورتحال اوربہتر ہو گی۔عالمی میڈ یا میں پاکستان کانام زیادہ تر دہشت گردی اورسیاسی تشددکے واقعات کےسبب آتاہےمگراب عالمی سطح پرتسلیم کرلیا گیا ہے کہ پاکستان مارکیٹ لیڈرکےطورپرابھررہاہےاوراس کی اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی نےبھارت سمیت ایشیا کی اہم معیشتوں کوبہت پیچھےچھوڑدیاہے۔


اسٹاک مارکیٹ کارکردگی کےلحاظ سےپاکستان اس سال ایشیائی ممالک کے لیےمثالی حیثیت اختیارکرگیاہے۔امریکامیں قائم میڈیاگروپ اٹلانٹک میڈیاکمپنی نےیہ بات اپنی رپورٹ میں کہی ہے۔


یہ کمپنی کوارٹزنیوزایجنسی کی مالک ہےجس کے بانی اراکین کاتعلق اکانامسٹ،نیویارک ٹائمزاوروال اسٹریٹ جرنل جیسےدنیاکے نامور اداروں سےہے۔


جنوب ایشیائی ممالک جن میں بھارت،افغانستان،بنگلادیش،بھوٹان،مالدیپ،نیپال اورسری لنکابھی شامل ہیں،پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی کو سب سےبہترتسلیم کیاگیاہے۔


رپورٹ کےمطابق 2016ءمیں کےایس ای 100انڈیکس ایشیا بھرمیں سب سےبہترکارکردگی کاحامل رہاہے، یہی نہیں دنیا بھرمیں یہ پانچویں بہترین نمبرپررہا، انہی عناصرکےسبب بلوم برگ پہلےہی اپنی رپورٹ میں پاکستان کوایشیائی ٹائیگرقرار دےچکاہے۔


انفراسٹرکچرمیں سرمایہ کاری اورحکومت کی جانب سےمختلف شعبوں میں اخراجات کوسرمایہ کاروں کے لیےکشش کاسبب قراردیاگیاہےاور رپورٹ کےمطابق مزیدسیاسی استحکام صورتحال کی اوربہتری کاسبب بنےگا۔


کےایس سی انڈیکس کوپچھلےماہ بھی عالمی سطح پرپزیرائی ملی تھی، جون میں امریکاکی اسٹاک انڈیکس فرم ایم ایس سی آئی نے کےایس ای 100انڈیکس کو اپنی ابھرتی ہوئی مارکیٹس کےانڈیکس میں شامل کیاتھا، ایم ایس سی آئی عالمی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کےدس فیصدحصےکی نمایندگی کرتی ہے۔


اےایم سی کی رپورٹ کےمطابق 2016ءکےآغازسے11جولائی تک، بھارت کا ایس اینڈپی ہندرڈانڈیکس چھ اعشاریہ چھ سات فیصد تھا جبکہ کراچی اسٹاک ایکسچینج ہنڈرڈانڈیکس 17فیصدتک جاپہنچا۔


ملک میں سیکیورٹی اورسیاسی صورتحال بہترہونےکےسبب بھی اقتصادی نمومیں بھی تیزی سےاضافہ ہورہاہے،اےایم سی کےمطابق جب بیجنگ، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبےپر46ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کرےگاتونہ صرف تجارت کوفروغ ملےگابلکہ بجلی بھی ہرشخص اور صنعت کو باآسانی فراہم کی جاسکےگی۔


رپورٹ کےمطابق پاکستان میں مڈل کلاس کی تعدادبھی تیزی سےبڑھ رہی ہے، پاکستان کاجی ڈی پی 2015ءمیں چاراعشاریہ دوفیصد تھاجوکہ رواں مالی سال میں چاراعشاریہ پانچ فیصدہونےکاامکان ہے۔


ساتھ ہی افراط زرکی شرح میں تین فیصدسےبھی زیادہ کمی دیکھنےمیں آئی ہے۔بجٹ خسارہ آٹھ فیصدسےکم ہوکرپانچ فیصدرہ گیاہےاوراس وقت کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کامحض ایک فیصدہے۔جسےسیف زون میں قراردیاگیاہے۔


اےایم سی کی اس رپورٹ سےپہلےہی موڈیزپاکستان کےلیےاپنی ریٹنگ سی سےبڑھاکربی کرچکاہےاوربلوم برگ بھی تسلیم کرچکاہےکہ وزیراعظم نوازشریف کی حکومت نے نہ صرف معاشی نمومیں اضافہ کیابلکہ آئی ایم ایف سےقرض ممکن بناکربیرونی ادائیگیوں کےحوالے سے پیدابحران بھی دورکیا۔

مزید خبریں :