پاکستان
10 اگست ، 2016

پاک ترک اسکول نیٹ ورک کے پرنسپلزعہدوں سےبرطرف

پاک ترک اسکول نیٹ ورک کے پرنسپلزعہدوں سےبرطرف

پاکستان میں قائم پاک ترک اسکول نیٹ ورک کے پرنسپلزکو ان کے عہدوں سےہٹادیا گیاہے جبکہ تعلیمی ادارے چلانے والی تنظیم کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کوتحلیل کردیا گیا ہے۔


پاکستان میں پاک ترک اسکول کی انتظامیہ نے28اسکولوں اور کالجوں کے ترکی سے تعلق رکھنے والے پرنسپلز کو ان کے عہدوں سے ہٹانے کے علاوہ نیٹ ورک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تحلیل کردیا ہے۔ تو قع ہے کہ اب اسکولوں کا انتظام کسی سرکاری تنظیم کو دے دیا جائے گا۔


وفاقی حکومت کے ایک ذریعےکا کہنا ہے کہ ترک حکومت نے تجویز کیا ہے کہ اسکولوں کا انتظام اردوان انتظامیہ سے منسلک ایک بین الاقوامی این جی او کے حوالے کردیا جائے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ ترک شہری جو پہلے انتظامی امور سنبھالے ہوئے تھے اب اساتذہ کے طور پر کام کریں گے۔اب مزید اسکول انٹر نیشنل این جی او ،پاک ترک انٹرنیشنل ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت رجسٹرڈنہیں کئے جائیں گےاور مقامی طور پر رجسٹرڈ تنظیم پاک ترک ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت کام کریں گے۔تنظیم کا نیا 6رکنی بورڈ آف ڈائریکٹربنا دیا گیا ہے۔


گزشتہ ہفتہ پاکستان نےدورے پر آئے ہوئے ترک وزیر خارجہ سے وعدہ کیا تھا کہ پاکستان اسکول نیٹ ورک کی تحقیقات کرے گا۔ترکی نے فتح اللہ گولن سے مبینہ تعلق کی بنا پر ان اسکولوں کو بند کرنے کامطالبہ کیا تھا۔


پاک ترک اسکول اینڈ کالج نیٹ ورک 1995 میں قائم کیا گیا تھا۔ 28اسکول اور کالج لاہور ،راولپنڈی ،اسلام آباد ملتان ،کراچی،حیدر آباد ،خیر پور ،جامشورو اور کوئٹہ میں قائم ہیں ۔ جہاں عملے کے 15سو ارکان میں سے 150کا تعلق ترکی سے ہےاور یہاں 11ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں ۔


 

مزید خبریں :