17 اگست ، 2016
شہید برہان وانی کے چہلم پر مقبوضہ کشمیر آزادی کے نعروں سے گونج اٹھا،اقوام متحدہ کےدفتر کی جانب مارچ کرنے والوں پر قابض فوج نے وحشیانہ تشدد کرتے ہوئے سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق کو گرفتار کرلیا۔
مقبوضہ وادی میں 40روز سے جاری تشدد اورکرفیو بھی کشمیریوں کے حوصلے پست نہ کرسکا، شہید مظفروانی کے چہلم پر پوری وادی آزادی کے نعروں سے گونج اٹھی ۔
مقبوضہ وادی میں بھارتی قابض انتظامیہ کا ظلم وستم جاری ہے، 40ویں روز بھی کشیدگی برقرار ہے، 8 جولائی سے اب تک شہادتوں کی تعداد 80 ہو گئی ہے۔
کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر عالمی توجہ دلانے کیلئے حریت رہنماؤں نے سری نگر میں اقوام متحدہ کے دفتر تک مارچ کرنے اور کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے روکنے کی صورت میں 72 گھٹنے احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
بھارتی جبرکے خلاف آزادی مارچ اقوام متحدہ کے دفترکی جانب نکلا تو آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا وحشیانہ استعمال کرتےہوئے سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق کو حراست میں لے لیاگیا۔
دوسری جانب بارہ مولا میں قابض فوج پرحملے میںتین اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، پلوامہ میں بھی پولیس اسٹیشن پر گرینیڈ حملہ کیا گیاجس میں 5اہلکارزخمی ہوگئے ہیں ۔
واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں برہانی وانی کی شہادت کے بعد سے اب تک نہتے کشمیریوں پر گولیاں چلا کر بھارتی فوج 80کشمیریوں کو شہید کرچکی ہے ، جبکہ لاتعداد افراد زخمی ہوئے ہیں اور سیکڑوں چھرے والی بندوقوں کا نشانہ بن کر بصارت سے محروم ہوگئے۔