22 اگست ، 2016
فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے نے دھمکی دی کہ اُن کا ملک اقوام متحدہ کو چھوڑ بھی سکتا ہے کیونکہ اس عالمی ادارے نے غیر قانونی منشیات کے خلاف اُن کی حکومت کی خونریز مہم کو ہدفِ تنقید بنایا تھا۔
ڈوٹیرٹے نے الزام عائد کیا کہ اقوام متحدہ اور اُس کے ماہرین منشیات کا کاروبار کرنے والے مشتبہ افراد کی ہلاکتوں کے سلسلے کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے فلپائن کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں، 30جون کو ڈوٹیرٹے کے برسرِاقتدار آنے کے بعد سے اب تک منشیات کے کاروبار سے وابستہ ہونے کےشبےمیں 600سےزائد افراد کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔
مقامی میڈیا اور انسانی حقوق کے کچھ گروپ یہ تعداد ایک ہزار تک بھی بتا رہے ہیں۔