پاکستان
07 ستمبر ، 2016

دہشتگردوں اور اداروں کے گٹھ جوڑ کے شواہد موجود ہیں، فرحت اللہ بابر

دہشتگردوں اور اداروں کے گٹھ جوڑ کے شواہد موجود ہیں، فرحت اللہ بابر

 

پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ بلا شبہ ملک میں دہشت گردی اور کرپشن کا گٹھ جوڑ ہو گا، مگر اس کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا، اس سے بڑھ کے ایک گٹھ جوڑ دہشت گرد تنظیموں اور ریاستی اداروں کا ہے جس کے بہت سے شواہد سامنے بھی آگئے ہیں۔

سینیٹ میں سانحہ کوئٹہ پر بحث کے دوران سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ جب دہشت گرد حملہ ہوتا ہے تو پالیسی بیان آتا ہے، اب بھی بیان آیا ہے کہ دہشت گردی اور کرپشن کا گٹھ جوڑ ہے، بلا شبہ ملک میں دہشت گردی اور کرپشن کا گٹھ جوڑ ہو گا،تاہم اس گٹھ جوڑ کا کوئی ثبوت سامنے نہیں لایا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے بڑھ کے ایک گٹھ جوڑ ہے دہشت گرد تنظیموں اور ریاست کے اداروں کا اور اس گٹھ جوڑ کے بہت سے شواہد سامنے بھی آگئے ہیں، ریاستی اداروں کے بعض لوگوں کا دہشت گرد تنظیموں سے گٹھ جوڑ ثابت ہو چکا ہے۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ جب ملا منصور مارا گیا تو اس کے پاس پاکستانی پاسپورٹ تھااور یہ اس گٹھ جوڑ کو ظاہر کرتا ہے، ابھی تک دہشت گرد تنظیموں اور ریاستی اداروں کا گٹھ جوڑ نہیں توڑا گیا،وفاقی وزیر داخلہ ریاستی اداروں اور دہشت گرد تنظیموں کے گٹھ جوڑپر بھی ارشاد کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کالعدم تنظیموں نے اسلام آباد میں اجلاس کیا، اگر گٹھ جوڑ نہ ہوتا تو وہ اسلام آباد آنے کی جرات نہ کرتے،کالعدم تنظیموں کو دوبارہ نہ اٹھنے دیا جائے۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ افغانستان کوپانچواں صوبہ کہنے کی اسٹریٹجک ڈیپتھ پالیسی پہلے بھی ناکام ہوئی، دوبارہ بھی ناکام ہو گی، پھر ہمارا ایک رد عمل آئے گا کہ افغان مہاجرین کو واپس بھیجیں۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ ریاست ناکامی کے دہانے پر کھڑی ہے، ہم بیان دے رہے ہیں کہ یہ’ را ‘نے کیا ہے، مگر ہماری ایجنسیوں نے کیا کمال کیا ہے؟ آج لاہور والے بھی غداری کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔

مزید خبریں :