19 جون ، 2012
اسلام آباد… وکلاء نے وزیر اعظم کی نا اہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو آئین اور قانون کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوسف ر ضا گیلانی سزا یافتہ ہونے کے باوجود وزارت عظمیٰ کے عہدے پر براجمان رہے، قوم سے معافی مانگیں۔سپریم کورٹ میں اسپیکر رولنگ کیس کی سماعت کے موقع پر وکلاء کی بڑی تعداد کمرہ عدالت میں موجود تھی۔ عدالتی فیصلے کے بعدوکلاء نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو سزا کے باوجود وزیراعظم رہنے کا مشورہ دینے والے غلطی پر تھے۔ شیخ احسن الدین،صدر ہائی کورٹ بار راولپنڈی نے کہا کہ عدالت میں سزا بھگت لی ہے، فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی ہے تو انہیں اخلاقی، قانونی اور آئینی طور پر اس جگہ پر بیٹھنے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔۔وکلاء کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی نے سزا کے بعد قومی خزانے سے جو تنخواہ اور مراعات حاصل کیں اور جو اخراجات کیے ، وہ اپنی جیب سے واپس جمع کرائیں۔توفیق آصف ، سابق صدر ڈسٹرکٹ بار راول پنڈی کا کہنا تھا کہ اب وزیراعظم پر یہ اخلاقی پابندی عائد ہوتی ہے کہ انہوں نے بحیثیت وزیراعظم جتنے بھی اخراجات کیے وہ سارے اخراجات اپنی جیب سے قومی خزانے میں جمع کرائیں کیوں کہ یہ عوام کے پیسے تھے۔ساجد الیاس بھٹی، صدر ڈسٹرکٹ بار راول پنڈی کا کہنا تھاکہ پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کا اختیار ہے کہ وہ وزیراعظم سے اخراجات کی جواب طلبی کرے اور جو اخراجات وہ کر چکے ہیں وہ ان سے واپس لیے جائیں۔وکلاء کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم سے قانون کی بالادستی ہوئی ،اب ملک میں صرف آئین اور قانون کی حکمرانی ہو گی ،کوئی بھی خود کو قانون سے بالاتر نہ سمجھے۔