10 اکتوبر ، 2016
مقبوضہ کشمیرمیں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا. قابض فوج کی بھاری نفری تعینات اورسخت سیکورٹی کے باوجود پام پور میں سرکاری عمارت کے قریب مسلح افراد اور سیکورٹی فورسز کے مبینہ مقابلے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے دو مسلح افراد کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
بھارت کے مظالم کی داستانیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ بھارتی مظالم کی تازہ مثال یہ سامنے آئی کہ اس نے مقبوضہ کشمیر میں محرم الحرام کے جلوس برآمد کرنے پر بندش لگا دی ہے۔
بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں کوذہنی اذیت میں مبتلا کیا جا رہا ہے، مقبوضہ وادی میں بڑے پیمانے پر گھر گھر تلاشی کے دوران کشمیری شہریوں کو زدوکوب کیا گیا۔ نہتے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور درجن سے زائد نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔
بھارت کی جانب سے محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ کئی سالوں سے مقبوضہ وادی میں عزاداری پر پابندی عائد ہے۔ اس سال عید الاضحی پر بھی مسلمان کشمیریوں کو قربانی اور عید کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں تھی۔
دو دن قبل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے 12 سالہ معصوم بچے جنید کا اسکول کارڈ سوشل میڈیا پر سامنے آگیا ہے، جنید احمد ساتویں جماعت کا طالب علم تھا۔
کشمیریوں کی آواز دبانے کے لئے بھارت مسلسل 3 ماہ سے بے گناہ اور نہتے کشمیری عوام پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اور اب تک 115 سے زائد کشمیری شہید جبکہ 15 ہزار سے زائد بھارتی مظالم سے زخمی ہوچکے ہیں۔