پاکستان
12 نومبر ، 2016

درگاہ شاہ نورانی کے قریب دھماکا،30افراد جاں بحق

درگاہ شاہ نورانی کے قریب دھماکا،30افراد جاں بحق

بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں واقع شاہ نورانی کی درگاہ کے قریب دھماکا ہوا ہے۔ایدھی سینٹر حب کے انچارج حکیم لاسی کے مطابق دھماکے میں 30 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

حکیم لاسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ علاقے میں کچی سڑکیں ہیں، جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں دشواری کا سامنا ہے، دس ایمبولینسیں امدادی کاموں کیلئے بھیج دی گئی ہیںجبکہ میں بھی دھماکے کے مقام کی جانب جا رہا ہوں۔

ذرائع کے مطابق جس وقت دھماکا ہوا اس وقت وہاں دھمال جاری تھا اور500سے زائدافرادموقع پر موجود تھے، جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو قریب واقع علاقائی اسپتالوں کے علاوہ کراچی کے سول اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، واقعے میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، جاں بحق افراد میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔

حب سے جیو نیوز کے نمائندے مشتاق کمبوہ کے مطابق شاہ نورانی کی درگاہ کراچی سے دوسو کلومیٹر دور ہے جبکہ دور ہونے کی وجہ سے وہاں قرب و جوار میں مواصلاتی ذرائع بھی نہیں ہیں۔

نمائندے کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہاں قریبی واقع اسپتالوں میں طبی سہولتیں بھی میسر نہیںہیں ،فوری طبی امداد نہ ملنے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے جب کہ امدادی کارروائیوں میں بھی دشواری پیش آرہی ہے۔

کراچی سے فیصل ایدھی بڑی تعداد میں ایمبولینسز لے کر امدادی کاموں کے لیے شاہ نورانی روانہ ہوگئے ہیں۔

وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کی درست تعداد فوری طور پر نہیں بتا سکتے،رات ہو چکی ہے اور اندھیرا ہونے کے باعث زخمیوں کو ہیلی کاپٹر سے منتقل نہیں کیا جاسکتا ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت ہمارا فوکس امدادی آپریشن ہے، جس کے زخمیوں کو خضدار، لسبیلہ اور کراچی کے اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

جیو نیوز کے نمائندے طلحہ ہاشمی کے مطابق شاہ نورانی کے مزار پر ہونے والے دھماکے کے حوالے سے کمشنر خضدار کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا خودکش لگتا ہے، جس وقت مزار پر دھمال ہو رہا تھا خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

کمشنر خضدار کا یہ بھی کہنا ہے کہ واقعے کے زخمیوں کو خضدار اور حب میں ابتدائی طبی امداد کے بعد کراچی یا کوئٹہ منتقل کیا جائے گا۔

انتہائی دور دراز علاقے میں ہونے کی وجہ سے مزار پر امدادی ٹیموں کے پہنچنے میں بھی مشکلات درپیش ہیں اور موبائل فون کے سگنلز بھی یہاں کام نہیں کررہے۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ قریبی قصبوں لسبیلہ اور حب کے اسپتال بھی جدید طبی سہولتوں سے محروم ہیں، جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو ابتدائی طور پر حب کے جام میر غلام قادر اسپتال منتقل کیا گیا ہے، لیکن وہاں جگہ کم پڑنے کی وجہ سے کئی زخمی دو سو کلومیٹر دور کراچی پہنچائے جائیں گے۔

مزید خبریں :