28 نومبر ، 2016
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ کراچی میں چائنا کٹنگ کے ڈی اے کی زیرنگرانی اب بھی ہورہی ہے۔ چائنا کٹنگ کی تحقیقات پیپلزپارٹی کے وزرا سے شروع کرکے ایم کیوایم پرختم کی جائے جبکہ فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ صوبے کا وزیراعلیٰ چیف سینیٹری انسپکٹر بن گیا ہے۔
سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ تھوڑا تھوڑا دینے کے بجائے پورا صوبہ چین کو دے دیں، محترمہ بینظیر بھٹو پارک 22 کروڑ روپے کی لاگت سے بنا تھا،سندھ حکومت سے بینظیر بھٹو کے نام کا پارک تو سنبھالا نہیں گیا باقی کیسے سنبھالیں گےاور اب پارکس ملٹی نیشنل کمپنیوں کو دئیے جا رہے ہیں۔
خواجہ اظہار نے کہا کہ آج بھی کراچی میں چائنہ کٹنگ ہورہی ہے وزیر بلدیات کو پتہ ہی نہیں یہ کون رہا ہے،وزیر بلدیات چائنہ کٹنگ کی انکوائری اپنے وزراء سے شروع کرکے ایم کیوایم پر ختم کریں۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے رکن فیصل سبزواری نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے پاس کوئی اختیار نہیں، سندھ حکومت خود کام نہیں کرتی اور نہ کرنے دیتی ہے۔فیصل سبزواری نے کہا کہ اگر کارکردگی کی بنیاد پر پارکس ملٹی نیشنل کمپنیوں کو دئیے جا سکتے ہیں تو خراب کارکردگی پر سندھ حکومت بھی ملٹی نیشنل کمپنی کو دے دی جائے۔