پاکستان
14 دسمبر ، 2016

اسمبلی میں جو ہوا افسوسناک ہے، قوم نے براہ راست دیکھا:سعد رفیق

اسمبلی میں جو ہوا افسوسناک ہے، قوم نے براہ راست دیکھا:سعد رفیق

 

قومی اسمبلی کے اجلاس کے اختتام پذیر ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کی، اس موقع پر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ جو ہواافسوسناک ہے جسے قوم نے براہ راست دیکھا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرنے پوائنٹ آف آرڈرپر50 منٹ پربات کی،اپوزیشن کو سنیں گے لیکن گھیرا ڈالنا اور شور کرنے والا رویہ غیر جمہوری ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن لیڈرنے پوائنٹ آف آرڈرپر50 منٹ بات کی،عمران خان کا ٹولہ آج گندڈالنے آیا تھا،یہ کہاں کاانصاف ہےکہ آپ خودبولتےرہے،حکومت کوبات کرنے کی اجازت نہیں، ایک اطلاع کے مطابق آج آئین پاکستان کی کاپی کوبھی پھاڑا گیا۔

خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ آپ بول لیں دوسرے کوجواب نہ دینےدیں ،اسپیکرکی رولنگ قانون کے مطابق ہے،ایک معاملہ اعلیٰ عدالت میں ہے تواس پرایوان میں بات نہیں ہوسکتی،پاناما معاملے پراپوزیشن بات کرنا چاہتی ہے تو ہم تیار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جب گھرسے باہرنکلنے کا وقت آتا ہے توعمران خان پش اپ مارنے لگتے ہیں،حسب روایت پی ٹی آئی والوں نے آج بھی بدتمیزی کی،ان کےٹولے نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کیا۔

سعد رفیق کہتے ہیں کہ پاناما معاملہ تحریک انصاف خود سپریم کورٹ لے کر گئی، نواز شریف کی ایوان میں تقریر اورعدالت میں دیے گئے جواب میں تضاد نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ٹولے نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑیں، ہم نے اپنی باری پر بولنے کی کوشش کی، حکومت کو پاناما معاملے پر پارلیمنٹ میں بات کرنے پر کوئی اعتراض نہیں،بعد میں عمران خان نے کہہ دیا کہ کمیشن قبول نہیں ۔

سعد رفیق نے کہا کہ سیاسی تضاد وہ ہے جو عمران خان نے 35 پنکچر والا بیان دیا،پاناما پیپرز پر بات کرنے میں حکومت نے کبھی رکاوٹ نہیں ڈالی،اقتدار کی بھوک نے عمران خان اینڈ کمپنی کو بے حال کردیا ہے ،ہم سچ پر مبنی بات کرتے ہیں، عمران خان کی طرح گرگٹ کی طرح بیان نہیں بدلتے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا خیال تھا کہ عدالتیں ان کی مرضی کے مطابق فیصلے کریں گی، پاناما پیپرزمیں وزیراعظم کا نام نہیں،یہ عدالت میں منی لانڈرنگ کا ثبوت کیوں پیش نہیں کرتے؟عمران خان اورپی ٹی آئی کے لوگ اسمبلی نہیں آتے مگرپیسےلیتے ہیں،ریٹائرڈ جج پر مشتمل کمیشن بنانے کی بات کی تو پی ٹی آئی نے گند ڈال دی،ہم نے بھی جمہوریت کی خاطر پیپلز پارٹی کےبہت خون معاف کیے ہیں۔

سعد رفیق نے مزید یہ بھی کہا کہ میرے والد کو بھٹو صاحب کی سول آمریت پر تنقید کرنے پر قتل کیا گیا، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان ’اصلی تے وڈی‘ اپوزیشن بننے کی ریس لگی ہے، نعیم بخاری عدلیہ بحالی تحریک میں پرویز مشرف کے اشاروں پر ناچ رہے تھے، کرپشن کی ’چُوری‘کھانے والے بلاول بھٹو زرداری کس طرح کرپشن کی بات کرسکتے ہیں۔

مزید خبریں :