19 دسمبر ، 2016
نوشین یوسف...بھارت کے بعد پاکستان میں بھی نوٹ بندی کا مطالبہ سامنے آگیا ہے، سینیٹ میں 5ہزار کا نوٹ بند کرنے کی قرارداد منظور کرلی گئی۔
قرارداد پیش کرنے والے عثمان سیف اللہ نے کہا ہے کہ سارا غیرقانونی لین دین 5ہزار کے نوٹوں میں ہوتا ہے، وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے قرارداد کی مخالفت کی اور کہا کہ نوٹ بند کرنے سے بحران پیدا ہوگا ۔
سینیٹ نے حکومتی مخالفت کے باوجود5 ہزار کے کرنسی نوٹ ختم کرنے کی قراداد منظور کر لی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت 5ہزار روپے کے نوٹ مارکیٹ سے واپس لینے کے ضروری اقدامات کرے۔
سینیٹر عثمان سیف اللہ خان نے سینیٹ میں قرارداد پیش کی،جس میں کہا گیا ہے کہ رقم کی ناجائز گردش روکنے،بینک اکاؤنٹس کے استعمال کو فروغ دینے اور غیر دستاویزی معیشت کا حجم کم کرنے کی خاطر حکومت 5 ہزار روپے کے نوٹ ختم کرنے کے اقدامات کرے۔
سینیٹر عثمان سیف اللہ نے کہا کہ یہ قرارداد ہر گز نریندر مودی سے متاثر ہو کر نہیں لایا، پاکستان میں زیادہ تر غیر قانونی لین دین بڑے نوٹوں سے ہوتا ہے، ہرگز بھارت کا طرز عمل نہ اپنائیں، بلکہ ابتدائی طور پر 5ہزار روپے کے نوٹ کی چھپائی کو روک دیں، 3 سے5سال کے عرصے میں 5 ہزار روپے کا نوٹ مارکیٹ سے ختم کر دیں۔
وفاقی وزیر زاہد حامد نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان میں 3اعشاریہ431 ٹریلن نوٹ گردش میں ہیں، ان میں سے 1اعشاریہ02 ٹریلین 5 ہزار روپے کے نوٹ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ تمام گردشی پیسے کا 30 فیصد بنتا ہے، اتنی بڑی تعداد میں نوٹ مارکیٹ سے نکال لینے سے بحران پیدا ہو گا، مقامی کرنسی کی عدم دستیابی کے باعث لوگ غیر ملکی کرنسی کو ترجیح دیں گے۔
حکومتی مخالفت کے باوجود سینیٹ نے قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی۔