کاروبار
26 جون ، 2012

پشاور میں آلوچے کی پیداوار میں کمی

پشاور…وادی پشاورکے آلوچے اپنی مٹھاس کی وجہ سے پورے ملک میں مشہور ہیں۔ تاہم گذشتہ چند برس کے دوران آلوچے کی پیداوار میں کمی واقع ہورہی ہے۔غلط نہ ہوگا اگر پشاور کو آلوچے کا کوچہ کہا جائے، اس کی پیداوار کے حوالے سے وادی پشاور سوات کے بعد دوسرے نمبر پر ہے جہاں تین سو اسی ہیکٹر اراضی پر آلوچے کے باغات ہیں۔ فی ہیکٹر سے گیارہ ہزار پانچ سو اڑسٹھ کلو آلوچے پیدا ہوتے ہیں۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اس پیدوار میں اضافے کی بجائے کمی ہو رہی ہے،آلوچے کی پانچ قسمیں مشہور ہیں، جن میں فرموسا، ڈاگ، کالی، سواتی اور بیوٹی شامل ہیں۔ بیوٹی آلوچے کا درخت تو پشاور میں اگتا ہے مگر پھل نہیں دیتا۔ اس لئے لوگ اسے کاشت نہیں کرتے جبکہ حکومتی سطح پر بیوٹی کی پیدوار نہ ہونے کی وجوہات معلوم کرنے کی تاحال کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ ناقص کیڑے مار ادویات کا استعمال درختوں اور پھلوں دونوں کو نقصان پہنچارہا ہے جس سے ملکی درآمدات پر منفی اثر پڑرہا ہے۔وادی پشاور میں پیدا ہونے والا آلوچہ نہ صرف دیگر صوبوں بلکہ افغانستان کو بھی برآمد کیا جاتا ہے۔

مزید خبریں :