28 جنوری ، 2017
ترکی اور برطانیہ کے درمیان ترکی کو جنگی طیارے فراہم کرنے کے سو ملین پاؤنڈ کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔
برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے ترکی کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان بی اے ای سسٹمز اور ترک ایرو اسپیس انڈسٹری سمیت دیگر دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔
ترکی کو 125ملین ڈالر کے جنگی طیارے فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط کے بعد برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ عظیم بین الاقوامی تجارتی ملک ہے جس کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔
اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردووان سے ملاقات میں برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ ناکام بغاوت کے بعد ترکی میں انسانی حقوق اور قانون کی عملداری کو یقینی بنانا چاہیے۔
انقرہ میں ملاقات کے بعد برطانوی وزیراعظم اور ترک صدر طیب اردوان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ دفاع کے شعبے میں ترک برطانیہ باہمی اقدامات پربات چیت ہوئی، برطانیہ سے تجارت کا حجم پندرہ ارب ڈالر سے بڑھا کر بیس ارب ڈالر تک لے جانے کا ارادہ ہے، جنگی طیاروں کے معاہدے سے متعلق بھی جلد اہم اقدامات کریں گے۔
اس موقع پر برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق اور قانون کی عملداری قائم کرنا وقت کی ضرورت ہے، شام اور قبرص سے متعلق بات چیت اور فضائی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، تجارت کے ایسے مواقع بڑھانا چاہتے ہیں جو دونوں ممالک کے مفاد میں ہوں، بریگزٹ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ورکنگ گروپ بنانے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔