16 فروری ، 2017
پاناما لیکس کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواستوں کی سماعت میںحسن اورحسین نواز کے وکیل نے منروا کے ساتھ سروسز کا ریکارڈ عدالت میں جمع کرا دیا، عدالت نے حسن اور حسین نواز کے وکیل نے جوابات جمع کرانے کی تفصیلات مانگ لیں۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بنچ درخواستوں کی سماعت کررہاہے۔ حسن اور حسین نواز کے وکیل سلمان اکرم راجا کے دلائل آج بھی جاری رہیں گے۔
جسٹس کھوسہ نے استفسار کیا کہ حسن اور حسین نواز کے وکیل نے کب اور کتنے جوابات جمع کرائے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا تاریخوں کے حساب سے عدالت کو کچھ دیر میں آگاہ کروں گا۔ زیادہ تر جوابات مشترکہ طور پر جمع کرائے گئے ہیں۔ منروا کمپنی کو ادائیگیوں کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کر دیں۔ تمام دستاویزات گزشتہ رات لندن سے منگوائی ہیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ حسین نواز کے نمائندے نے ایرینا کمپنی کی جانب سے معاہدہ کیا۔ حسین نواز نے فیصل ٹوانہ کو بطور نمائندہ مقرر کیا تھا۔ فیصل ٹوانہ حسین نواز کی جانب سے منروا کمپنی سے ڈیل کرتے تھے، تمام ہدایات حسین نواز دیتے تھے۔
جسٹس عظمت نے سوال کیا کہ نیلسن اور نیسکول کا ڈائریکٹر کون تھا؟ جو دستاویزات آپ دکھا رہےہیں وہ آف شورکمپنیوں کےڈائریکٹرز کے نام ہیں، دستاویزات سے ثابت کریں کہ حسین نواز کمپنیاں چلا رہے تھے۔