پاکستان
18 مارچ ، 2017

تئیس اگست کے اقدام کو اب مان لیا جانا چاہیے، فاروق ستار

تئیس اگست کے اقدام کو اب مان لیا جانا چاہیے، فاروق ستار

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ بائیس اگست کو موقع نہیں ملا تو 23اگست کو موقف دیا جوغیر معمولی تھا، 23اگست کے اقدام کو اب مان لیا جانا چاہیے، ہم سب نے پاکستان مخالف نعروں کو مسترد کیا، آئین و قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے اسمبلی میں بھی بات چیت کی۔

رہائی کے بعد پی آئی بی کالونی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھاکہ، ہم نے کہا کہ اب لندن سے ایم کیو ایم نہیں چلےگی، اتنی واضح پالیسی کے بعد مجھے ایف آئی آر میں ڈالا گیا، مجھ سمیت 100رہنماؤں کا نام ایف آئی آر میں ڈالا گیا۔ اب ان مقدمات کا فیصلہ ہونا چاہیے۔ ایم کیو ایم کے تمام بے گناہ کارکنوں کو جیل سے رہا ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مقدمات ایک پالیسی کے تحت بنے ہیں۔ تمام مقدمات صرف مجھ پر نہیں ان ساتھیوں پر بھی ہیں جو جیل میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرگرفتاری کی ضرورت ہےتوہم خودبھی پیش ہونےکے لیےتیار ہیں، مجھے وزیراعلیٰ سندھ کہیں کہ یہ پالیسی ہےآپ پیش ہوں، اگر یہ گرفتاری تھی تو ہم نےہمیشہ قانون کااحترام کیا ہے، عدالتوں کا بھی احترام کرتےہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ میں شادی کی تقریب سےعامرخان کے گھر جارہا تھا،پی اے ایف میوزیم کے قریب موبائلز موجود تھیں جہاں مجھے روکا گیا، پولیس نے مجھےساتھ چلنےکا کہا اور چاکیواڑا لے گئی۔

انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں کہ یہ گرفتاری تھی یابات چیت تھی،مجھے لےجایا گیا اور جانے دیا گیا، مجھ سے مختصر بات چیت کے بعد مجھے جانے کی اجازت دے دی گئی۔

پریس کانفرنس کے لیے آمد کے موقع پر کارکنوں نے فاروق ستاراور ایم کیوایم کےحق میں نعرےلگائے۔

ذرائع کے مطابق ایم کیوایم نے آج یوم تاسیس منانےکافیصلہ کیا ہے۔

مزید خبریں :