06 اپریل ، 2017
ڈیلس سے امریکی رکن کانگریس مارک ویسی نے کاکہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں ملک میں انتشار کا سبب بن رہی ہیں جبکہ ملک میں غیر یقینی کی صورتحال ہے، سرمایہ دار ہی نہیں عام عوام بھی تذبذب کا شکار ہیں، ڈیموکریٹس اعلیٰ ایوانوں میں اقلیتی بنچوں پر بیٹھے ہوئے ہیں اسلئے ہم ٹرمپ کی پالیسیوں پر نتیجہ خیز مخالفت نہیں کر سکتے۔
ٹیکساس کنگ ارونگ میں مسلم ڈیموکریٹک کاکس (ایم ڈی سی) کے ماہانہ اجلاس جس کی صدارت ایم ڈی سی کے صدر امیر مکھانی نے کی میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے مارک ویسی کا کہنا تھاکہ کانگریس مین مارک ویسی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اس وقت یہی ایک راستہ ہے کہ عوامی سطح پر ناپسندیدہ حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاج جاری رکھا جائے اور علاقائی سطح پر نمائندگی میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کیا جائے۔
مارک ویسی کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس کی صدارتی انتخابات میں ناکامی کے بعد امریکا کے دونوں اعلیٰ ایوانوں کانگریس اور سینیٹ میں ڈیوکریٹ اقلیتی نشستوں پر ہیں جس کی بنا پر وہ وہاں ہونے والی کسی بھی انون سازی کے عمل میں موثر کردار ادا کرنے سے قاصر ہیں تاہم باوجود اس کے ہم نے حکومتی ناپسندیدہ اقدامات کی ہر سطح پر مخالفت کی ہے۔ انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اصلاحات پر بھی شدید نتقید کی اور کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ عوام کے لئے جو مراعات لانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ درحقیقت اوباما حکومت کی اصلاحات ہیں جنہیں ردوبدل کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہناہے کہ ریاست ٹیکساس میں یہ بات خوش آئند ہے کہ اقلیتیں اپنے حقوق کے لئے اب اٹھ کھڑی ہوئی ہیں اور اب مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتیں ملکی سیاست اور مقامی حکومتوں کا حصہ بننے جا رہی ہیں، صرف اور صرف ووٹ کے ذریعے ہی حقوق حاصل کئے جا سکتے ہیں۔
اس موقع پر مسلم ڈیموکریٹک کاکس کے صدر امیر مکھانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت نارتھ ٹیکساس میں مجموعی طور پر 9 مسلمان امیدوار سٹی کونسل کے لئے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ یہ ایک موثر اقدام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سٹی کونسل درحقیقت ایک نرسری ہے اور یہی راستہ اعلیٰ حکومتی ایوانوں تک جاتا ہے۔ انہوں نے تمام امیدواروں کو یقین دہانی کرائی کہ ایم ڈی سی تمام امیدواروں کی کامیابی کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی اور ووٹرز کو پولنگ استیشنوں تک لانے کے لئے آگہی مہم کا آغاز پہلے ہی کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بظاہر چند ملکوں کے عوام پر پابندی عائد کی لیکن عملی طور پر یہ پابندی دنیا بھر کے مسلمانوں پر ہے، نفرت کی فضا جو ملک میں پیدا کی گئی ہے اس کے بعد تمام امریکی مسلمانوں کے لئے اپنے مستقبل کے لئے اٹھ کھڑا ہونا اور الیکشن میں حصہ لینا ہی وہ واحد ذریعہ ہےجسکے ذریعہ وہ اس بات کا احساس دلاسکتے ہیں کہ وہ بھی امریکا کے شہری ہیں اور حقوق کے ہم بھی برابر کے حق دار ہیں ۔
اس موقع پر رچرڈسن سٹی کونسل کے لئے سٹی کونسل کے امیدوار کاشف ریاض، ایولس سٹی کونسل کے امیدوار اٹارنی سلمان بھوجانی، ایلن سٹی کے لئے امیدوار تبسم احمد، ٹیکساس 32 کانگریس کے لئے امیدوار کولن ایلریڈ، ٹیکساس 6 کانگریس کے لئے جان ڈنکن، ٹیرن کاونٹی ٹیکساس ہاوس ڈسٹرکٹ 6 کے لئے امیدوار میسیانجے رنگو، سٹی کونسل فریسکو کے لئے امیدوار کے ڈی وڑائچ، ارونگ اسکول ڈسٹرکٹ کے لئے امیدوارشیرون ڈیبری، یو ایس 24 کانگریس کے کے لئے جان مک ڈوئیل و دیگر مقامی امیدوران بھی خطاب کیا۔
تقریب میں تمام امیدواروں نے اپنے اپنے منشور سے حاضرین کو آگاہ کیا اور ایم ڈی سی سے تعاون کی درخواست کی۔ اس موقع پر ایم ڈی سی کونسل کے کنوینر سید فیاض حسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت نے مسلمان امیدواروں کی کاوشوں کو سراہا ہے اور اپنی مکمل حمایت کا یقین بھی دلایا ہے۔ انہوں نے اس ضرورت پر زور دیا کہ مسلمانوں سمیت ٹیکساس میں بسنے والی اقلیتیں بعض شہروں اکثریت میں ہیں لیکن مقامی ایوانوں میں ان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ اگر یہ اقلیتیں متحد ہوجائیں تو کوئی شبہ نہیں کہ وہ ان شہروں کے میئر تک کو منتخب کر سکتی ہیں ۔
انہوں نے اس موقع پر اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں نے بحیثیت پولیٹیکل ورکر مقامی سطح پر حکومتی سیٹ اپ کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس ضمن میں وہ حتمی اعلان سٹی کونسل کے انتخابات کے بعد کریں گے۔
اس موقع پر انہوں نے حاضرین سے تعاون کرنے اورمکمل سپورٹ فراہم کرنیکی بھی درخواست کی جس پر تمام شرکا ءنے انہیں اپنی بھر پور حمایت کا یقین دلایا۔