11 اپریل ، 2017
ڈیلس میں تارکین وطن کے حقوق اور امیگریشن اصلاحات کیلئے ہزاروں مرد و خواتین بچوں نے ڈائون ٹائون میں مظاہرہ کیا ، مارچ،اراکین کانگریس،منتخب نمائندوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں نے بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔
تفصیلات کے مطابق ڈیلس ڈائون ٹائون میں امیگریشن اصلاحات کیلئے ہونے والے اس مارچ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بھر پور نعرہ بازی کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا،مظاہرین امریکی پرچم کے رنگوں،سفید،نیلے اور سرخ رنگ کے لباس ٹوپیاں اور حجاب زیب تن کیے ہوئے تھے جبکہ ہاتھوں میں امریکی پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔
مظاہرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسوں کے خلاف نعرہ بازی کی ،سٹی ہال پر جمع ہونے والے مظاہرین سے اراکین کانگریس منتخب نمائندوں،مسلم رہنمائوں اور انسانی حقوق کے علمبردار مارتھر لوتھر کنگ سوئم نے خطاب کیا۔کانگریس کے رکن مارک ویسی نے کہا کہ امریکا میں بسنے والے عوام کو اپنے حقوق کیلئے اس طرح احتجاج بلند کرنا ہو گا تاکہ موجودہ حکومت کوئی ایسا اقدام نہ اٹھا سکے جس سے شہریوں کے حقوق متاثر ہوں۔
آسٹن سے امریکی کانگریس کے رکن بیواو روتک اور جوکن کاسترو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہری 2020تک انتظار نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ضروری ہے کہ درمیانی مدت کے انتخابات میں عوام الناس بھر پور ووٹ دے کر ایسے اراکین کانگریس اور سینٹ کو منتخب کریں جو کہ آپ کی حقیقی آواز ہوں اور آپ کے حقوق کے تحفظ کے ضامن ہوں۔
اسلامک سوسائٹی امریکا کے صدر اظہر عزیز اور کیئر کے رہنما امام شیخ عمر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں بسنے والے مسلمان اس سوسائٹی کا حصہ ہیں اور مذہب کی بنیاد پر ان کے ساتھ ناانصافی کسی طور برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اسلام فوبیا کے ذریعہ نفرت کی دیواریں کھڑی کی جا رہی ہیں۔
امریکا کی تاریخ میں سیاہ فاموں کے حقوق کی تحریک چلانے والے رہنما مارتھر لوتھر کنگ کے صاحبزادے مارتھر لوتھر کنگ(سوئم)نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقلیت ،اکثریتی فیصلوں پر اس لیے غالب آجاتے ہیں کہ اکثریتی عوام ووٹ کا حق استعمال نہیں کرتے،انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق لینے کیلئے آپ کو اپنے ووٹ کے حق کو استعمال کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ عوام الناس میں سیاسی شعور کی بیداری کی اس وقت شدید ضرورت ہے۔
اس موقع پر مسلم ڈیموکریٹک کاکس کے رہنما سید فیاض حسن،عماد سالم،امیر مکھانی،آفتاب صدیقی،راجہ زاہد اختر خانزادہ اور دیگر بھی موجود تھے جبکہ متعدد تنظیموں کے رہنما اپنے کارکنوں کے ہمراہ اس مارچ میں موجود تھے۔
مارچ کے آرگنائزر اٹارنی دومیگو گارسیا نے کہا کہ ہم نے آنے والے افراد سے گزارش کی تھی کہ امریکی پرچم کے کلروں کی مناسبت سے کپڑے اور دیگر اشیاء زیب تن کر کے آئیں اور آپ نے دیکھا کہ آج ہزاروں لوگ امریکی پرچم اٹھائے مارچ کرتے نظر آئے،انہوں نے کہا کہ یہی امریکا ہے اور یہی اس کی اقدار اور روایت ہے۔مارچ کے موقع پر سینکڑوں پولیس اہلکار سیکیورٹی کے لئے تعینات تھے جبکہ 3ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ مارچ کی نگرانی بھی کی گئی تاہم کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوا۔