14 اپریل ، 2017
روس، شام اور ایران کے وزرائے خارجہ نے مبینہ کیمیائی حملوں کی سازش کو مسترد کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ماسکو میں شام کی صورتحال پر بحث کے لیے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے شامی ہم منصب ولید المعلم اور ایرانی ہم منصب جواد ظریف کے ہمراہ سہ فریقی نشست كکے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے بات کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون جاری رکھنے پر زور دیا۔
سرگئی لاوروف نے اس موقع پر کہا کہ تینوں ممالک كکے درمیان شام کے بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر مشترکہ مؤقف اپنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شامی صدر بشار الاسد کو بزور طاقت عہدے سے نہیں ہٹایا جاسکتا ہے۔
شام کے وزیر خارجہ نے امریکا کی شام پر جارحیت كکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے کیمیائی ہتھیار نہ تو کبھی دہشت گردوں کے خلاف استعمال کیا اور نہ ہی عوام کے۔
انہوں نے مبینہ کیمیائی حملے سے متعلق بین الاقوامی فیکٹ اینڈ فائنڈگ کمیٹی کی جانب سے شفاف اور فوری تحقیقات كکا مطالبہ کیا ہے۔