16 اپریل ، 2017
ڈیلس کے معروف نامور پاکستانی کمیونٹی رہنما اور مسلم اسکالر ڈاکٹر اختر علی شاہ ڈیلس میں انتقال کرگئے ، وہ کچھ عرصے سے کینسر کے عارضہ مبتلا تھے،انہیں آرلنگٹن میں واقع مور میموریل گارڈن (مسلم قبرستان الباقی ) میں سپرد خاک کر دیا گیا، ان کی نماز جنازہ معروف مذہبی اسکالر علامہ ڈاکٹر مسعودنے پڑھائی ۔
نماز جنازہ لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جس میں مسلم ڈیموکریٹک کاکس، پاکستان سوسائٹی، پاکستان امریکن ایسوسی ایشن، ڈیلس پیس سینٹر، مسلم سینٹر فار ہیومین سروسز سمیت سیاستدانوں، ڈاکٹرز، سائنسدان، شاعروں، طلبہ رہنماؤں، خاندان، اور رشتہ داروں سمیت مقتدر شخصیات نے شرکت کی۔
ڈاکٹر شاہ پاکستان کے شہر سرگودھا میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم بھارت کے شہرجالندھر میں حاصل کے بعد ازاں انہوں نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور پاکستان سے میڈیکل کی ڈگری حاصل کی پنجاب،کراچی اور لندن میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے۔
انہوں نے کہا کہ 1976 ء میں امریکہ ہجرت کی اور بحیثیت ماہر نفسیات اور ماہر اعصاب پریکٹس کرتے رہے اس دوران انہوں نے اپنا وقت اسلام کی تبلیغ اور ترویج کیلئے بھی وقف کیا اور ایک مسلمان اسکالر اور مصنف کے بطور انہوں نے جہاں مقامی اخبارات میں بہت سے مضامین تحریر کیئے وہیں امریکا کی مختلف یونیورسٹیوں میں اسلام سے متعلق لیکچرز بھی دیئے۔
انہوں نے ڈاکٹر لالانی کے ہمراہ ڈیموکریٹک پارٹی میں مسلم کاکس بنانے میں انکی بھرپور مدد کی ،ان کی شہرت، رویہ اور تعلیم، علمی قابلیت کے سبب کئی غیر مسلم امریکی روبہ اسلام ہوئےاور ان سے روحانی درس حاصل کیا۔ ان سے عوام الناس کی محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انکی نماز جنازہ کے وقت مسجد میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی جبکہ متعدد لوگوں نے نماز جنازہ مسجد کے باہر ہی ادا کی۔
اس موقع پر عوام الناس نے انکے بیٹوں ڈاکٹر عرفان شاہ، ڈاکٹر رضوان شاہ اور دیگر رشتہ داروں سے تعزیت کا اظہار کیا،تدفین میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ مرحوم ایک سادہ اور پرخلوص شخصیت کے حامل انسان تھے جہاں انہوں نے اپنے پیشہ کے ذریعہ دکھی انسانیت کی خدمت کی وہاں انہوں نے دین اسلام کی بھی بھرپور تبلیغ کی اس لئے انکی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور عرصہ دراز تک انکو یاد رکھا جائے گا ۔