23 اپریل ، 2017
برطانوی حکومت نے عالمی اقتصادی پابندیوں کی فہرست میں شامل 60 ایرانیوں کے بنک اکانٹ منجمد کردیے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی اخبار گارجین نے انسانی حقوق گروپ بلیک اسٹون سالیسٹرز کے ایک عہدیدار کا بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے متنازع جوہری پروگرام کی وجہ سے پابندیوں کی زد میں آنے والے ساٹھ ایرانیوں کے بنک کھاتے منجمد کردیے ہیں۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے منصب صدارت سنبھالنے اور ایران کے جوہری پروگرام پر طے پائے معاہدے پر نظر ثانی کے اعلان کے بعد برطانوی حکومت نے بھی ایرانیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کیا ہے۔
ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد 60 ایرانیوں کے بنک کھاتے منجمد کیے گئے ہیں۔برطانوی اخبار کے مطابق بنکوں کی طرف سے ایرانیوں کے بنک کانٹس منجمد کرنے کی وجوہات واضح نہیں کی گئیں، تاہم ذرائع ابلاغ نے رپورٹس میں بتایا ہے کہ بنک کھاتے متنازع جوہری سرگرمیوں کی وجہ سے بند کیے گئے ہیں۔
بلیک اسٹون گروپ کے قانونی مشیران کا کہنا ہے کہ ایرانیوں کی بنک کھاتوں کو منجمد کرنے کا فیصلہ جوہری معاہدے کے بعد ایران پر عاید پابندیوں کے معاملے سے نمٹنے کے بعد کیا گیا۔
امریکا اور یورپی حکومتوں نے بار بار دعوی کیا ہے کہ ایران پر عاید اقتصادی پابندیوں کا ہدف ایران کے عام شہری نہیں بلکہ وہ گروپ اور شخصیات ہیں جو ایران کے جوہری نظام سے کسی نا کسی شکل میں وابستہ ہیں۔
خیال رہے کہ برطانوی حکومت نے اس ماہ کے اوائل میں ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران پر بعض اقتصادی پابندیاں اگلے آٹھ سال تک برقرار رہیں گی۔ بیان میں کہا گیا تھا یہ پابندیاں دہشت گردی کی حمایت اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی وجہ سے عاید کی گئی ہیں۔