دنیا
06 مئی ، 2017

ڈیلس میں عالمی مشاعرہ، پاک و ہند کےنامور شعراء کی شرکت

ڈیلس میں عالمی مشاعرہ، پاک و ہند کےنامور شعراء کی شرکت

ڈیلس میں تہذیب اور ثقافت کی عکاس اردو زبان کو فروغ دینے والی ادبی انجمن النور انٹرنیشنل کی جانب سے ایک عالمی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں برصغیر پاک و ہند سمیت مغربی ممالک میں مقیم نامور شعراء نے شرکت کی۔

ارونگ شہر میں واقع جیک ای سنگلی آڈیٹوریم میں منعقد ہ مشاعرے کے روح رواں ڈیلس کے ممتاز شاعر نور امروہوی تھے ۔مشاعرے میں پاکستان سے معروف اسکالر تعلیمی ماہر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پیرزادہ قاسم انڈیا کے معروف شعراء کرام جس میں سنتوش آنند،منظر بھوپالی،ملک زادہ جاوید آسٹریلیا سے نوشی گیلانی جبکہ نیویارک سے خالد عرفان نے اپنی شاعری کے ذریعہ ظرافت کے شگوفے چھوڑ کر مزاح کی کونپلیں کھلائیں اور زندگیوں کے پھیکے پن میں رنگ بھر کر خوشگوار بنایا ۔

انڈیا سے آنے والے شاعر ملک زادہ جاوید کا کلام انتہائی پراثر تھا جس میں انہوں نے محتاط مگر حساس طبع کے ساتھ داخلی اور باطنی معاملات پر گہری نظر کا مشاہدہ کرتے ہوئے اپنے کلام پیش کیے۔انڈیا کے ہی معروف شاعر منظر بھوپالی نے اپنی شاعری میں زمانے کی تلخیاں اور ان سے ٹکرانے کے حوصلوں کو بیان کیا ۔انہوں نے ترنم کے ذریعہ اپنا کلام سنایا اور حاضرین کو انتہائی محظوظ کیا۔پاکستان سے آنے شاعر وائس چانسلر پیرزادہ قاسم نے اللہ کی تخلیق’’انسان‘‘پر انتہائی عمدہ کلام پیش کیا جس کا عنوان ’’وقت‘‘ تھا اس کی شاعری میں باطنی جذبوں،تخلیقی قوتوں اور فکری توانائیوں کا ذکر تھا ان کا کلام حاضرین کی سماعتوں سے ان کے دل میں اترتا چلا گیا تھا اور حاضرین واہ واہ اور تالیاں بجا کر ان کے کلام پر ان کو داد و تحسین دیتے رہے۔

پروگرام کے آخر میں انڈیا کی فلموں کو ملینیم نغمہ دینے والی معروف شخصیت سنوش آنند نے تو محفل کو ہی لوٹ لیا یہ ڈیلس کی تاریخ میں پہلا مشاعرہ ہو گا جس میں حاضرین کسی بھی شاعر کے کلام پر کئی بار اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اور ان کو داد و تحسین دی۔اس موقع پر سنوش آنند نے اپنی لکھی گئیں سدا بہار غزلیں،دلفریب نظمیں اور مسحورکن گیت پیش کیے ان میں سے کافی گیت اور نغمے ایسے بھی تھے جس کو اپنے عہد کے نامور گلوکاروں نے گا کر اپنی شہرت کی بلندیوں میں مزید بے پناہ اضافہ حاصل کیا۔

سنتوش آنند کا کہنا تھا کہ وہ اپنی شاعری سادہ زبان میں کرتے ہیں تاکہ عام قاری بھی ان کے اشعار کو سمجھ سکے وہ اپنی پر مغز گفتگو اور ساحرانہ کلام سے مسلسل محفل کو لوٹتے رہے یہ مشاعرہ رات گئے تک جاری رہا جس میں آنے والے حاضرین دھنک میں رنگ بھرنے والے ان معتبر شعراء کے کلام سے محظوظ ہوتے رہے۔النور انٹرنیشنل کی جانب سے اسلامک ایوسی ایشن امریکا کے صدر اظہر عزیز کو ان کی کمیونٹی خدمات کے صلہ میں ایوارڈ بھی دیا گیا جبکہ آنے والے حاضرین نے اس محفل کو بے حد سراہا مشاعرہ میں موجود ہر شاعر ایک سے بڑھ کر ایک تھا اور حاضرین پروگرام کے آخر تک ہمہ تن گوش پوری محفل میں متوجہ رہے اور بے شمار داد و تحسین دیتے رہے۔

حاضرین نے نور امرہوی کی انتظامی صلاحیتیوں کی تعریف کی اور یہ نور امرہوی ڈیلس میں ادبی ثقافتی سرگرمیوں کی شناخت ہیں جبکہ یہ مشاعرہ ان کی یادوں کے خزانوں میں اپنے انمول موتی چھوڑ کر جا رہا ہے اور چمکتے دمکتے یہ الفاظ اور یہ خوبصورت شام ان کو عرصہ دراز تک یاد رہے گی۔

اس موقع پر نور امرہوی نے دیگر اسپانسر سمیت جاگو ٹائمز کے ایڈیٹر انچیف راجہ زاہد اختر خانزادہ کی جانب سے بھر پور تعاون پر اظہار تشکر کیا۔پروگرام میں جاگو ٹائمز کی صدر ڈاکٹر نسرین اختر خانزادہ سمیت مقامی شعراء کی بڑی تعداد موجود تھی۔

مزید خبریں :