پاکستان
09 جولائی ، 2012

نئے پاکستانی وزیر اعظم کو ملک بھر میں بیزاری کا سامنا ، امریکی جرید ہ

 نئے پاکستانی وزیر اعظم کو ملک بھر میں بیزاری کا سامنا ، امریکی جرید ہ

کراچی…محمد رفیق مانگٹ… امریکی جریدہ ’نیوز ویک‘ لکھتا ہے کہ نئے پاکستانی وزیر اعظم کو ملک بھر میں وسیع پیمانے پر بیزاری کا سامنا ہے۔امریکا جیسے اہم اتحادی کے ساتھ کئی مہینوں سے جاری تعطل کاحل کسی اور ملک کے وزیر اعظم کے لئے قابل تعریف ہوتا لیکن گزشتہ ہفتے پرویزاشرف کے حصے میں حقارت کے سوا کچھ نہیں آیا جب امریکی معافی کے بعد پاکستان نے نیٹو سپلائی کی بحالی پراتفاق کیا۔61 سالہ نو منتخب وزیر اعظم کے لئے یہ اعلان اس سے زیادہ برے وقت میں نہیں ہو سکتا تھا ۔ جریدے نے پاکستان میں پائے جانے والے شدید امریکا مخالف جذبات بیان کرتے ہوئے لکھا کہ ایک حالیہ پول کے مطابق 70فی صد پاکستانی امریکا کو دشمن خیال کرتے ہیں اور40فی صد کے نزدیک امریکی امداد نے پاکستان پر سب سے زیادہ تر منفی اثر ڈالا ہے۔ حزب اختلاف کیکئی جماعتیں امریکا کے ساتھ دینے کے فیصلے پر حکومت کو پہلے ہیتنقید کانشانہ بناچکی ہیں۔ بڑے پیمانے پر قیاس آرائی موجود ہے کہ نیٹو سپلائی کی بحالی کافیصلہ فوج کی اجازت کے بغیر نہیں کیا گیا لیکن اس کے باوجود نئے وزیراعظم اس فیصلے سے عوامی غضب کے نشانے پر ہیں۔جریدے کے مطابق سابق وفاقی وزیر پانی و بجلی کے طور پرویز اشرف بجلی کی فراہمی میں ناکامی پرایک عام پاکستانی کی طرف سے وہ طویل عرصے نفرت کا شکاررہے۔بجلی فراہمی کے وعدے میں حکومتی ناکامی پر وسیع پیمانے پر ملک گیر احتجاج ہورہے ہیں۔ یہ ردعمل اسوقت پرویز اشرف کے لئے شدید صورت اختیار کرسکتا ہے ، بعض لوگ خیال کرتے ہیں کہ ان کی جماعت پیپلز پارٹی قبل از وقت انتخابات کرانے پر مجبور ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں وہ اثرو رسوخ کھو سکتی ہے۔جریدہ لکھتا ہے کہ حکومت اور اعلیٰ عدلیہ کے درمیان تیزی سے محاذ آرائی بھی پرویز اشرف کے اقتدار کے خاتمہ کرسکتی ہے ، مارچ میں عدلیہ نے پرویز اشرف کی جانب سے تمام بجلی کے منصوبوں پر عمل داری کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے نزدیک صدر آصف علی زرداری کے وفادار سمجھے جانے کی وجہ سے پرویز اشرف کا گزشتہ ماہ ہونے والے انتخاب کو عدلیہ کی جانب سے اشتعال انگیز ی خیال کیا گیا۔ جریدے کے مطابق عدالت طویل عرصے سے حکومت سے کہتی آرہی ہے کہ وہ آصف علی زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات دوبارہ کھولنے کے لئے سوئس حکام کو خط لکھے۔ گزشتہ ماہ پرویز اشرف کے پیش رو یوسف رضا گیلانی کو عدالتی حکام پرکارروائی سے انکار پر برطرف کر دیا گیا، عدالت نے اس سے پہلے کبھی بھی پرویز اشرف پر کسی جرم کا الزام عائد نہیں لیکن یہ صورت حال12جولائی کو تبدیل ہوسکتی ہے۔اس روز نئے وزیراعظم عدالت کو باضابطہ طور پر صدر کے خلاف سوئس تحقیقات کے متعلق اپنا موقف بتائیں گے۔ جریدے نے لکھا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کیا فیصلہ ہو ملک کے25ویں وزیر اعظم پرویز اشرف بھی اس عمل کا شکار ہو سکتے ہی اور حکومت جلد ہی 26ویں وزیر اعظم کے انتخاب کی طرف دیکھے گی۔ جریدے نے مزید لکھا کہ لاہور ہائی کورٹ نے آصف علی زرداری کو صدارتی عہدہ یا پارٹی قیادت میں سے ایک کو چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

مزید خبریں :