پاکستان
09 جولائی ، 2012

سینیٹ: اسلام آباد میں بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم کا بل منظور

سینیٹ: اسلام آباد میں بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم کا بل منظور

اسلام آباد … وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 5 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنے کا بل سینیٹ میں منظور کر لیا گیا ہے۔ سینٹ کا اجلاس چیئرمین نئیر حسین بخاری کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں سینٹر سعیدہ اقبال نے مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنے کے بل پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی، بل میں تجویزکردہ اہم سفارشات میں کہا گیا ہے کہ کسی بچے کو اسکول میں داخلے پر نہ انکار کیا جا ئے گا اور نہ ہی اس کا اخراج ہوگا، کسی بچے کو جسمانی سزا یا ذہنی اذیت نہیں دی جائے گی، تعلیمی مشاورت کونسل قائم کی جائے گی جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تمام بچے اسکول میں حاضر ہوتے ہیں۔ سینیٹر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ تعلیم کے شعبے پر کسی کو سیاست نہیں کرنی چاہئے، صوبے بھی اس بل کو اپنائیں۔ ن لیگ کے ایم حمزہ نے کہا کہ حکومت پہلے غربت کو ختم کرے کیونکہ لوگ غربت کے باعث اپنے بچوں کو تعلیم کی بجائے ملازمت پر بھیج دیتے ہیں۔ سینیٹر ظفر علی شاہ نے کہا کہ یہ بہتر ہوتا کہ یہ بل صرف اسلام آباد نہیں بلکہ تمام صوبوں کیلئے ہوتا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان اصلاحی عدالتی دائرہ کار کا ایم کیو ایم کا نجی بل سینیٹ میں پیش کر دیا گیا ہے، بل کی ن لیگ کی جانب سے مخالفت کی گئی۔ بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ اگر کسی فرد کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں ناانصافی کا احتمال ہو تو اصلاحی جائزہ کیلئے درخواست دے سکے گا۔ بلوچستان کے علاقوں میں پانی کی شدید قلت کے خلاف نیشنل پارٹی، ن لیگ، جے یو آئی ف، اے این پی کے ارکان اور ق لیگ کے مشاہد حسین سید نے ایوان سے واک آوٴٹ کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے قائد ایوان کو ہدایت کی کہ اس مسئلہ پر وزیر اعلیٰ، چیف سیکریٹری بلوچستان اور این ڈی ایم اے سے رپورٹ لے کر ایوان میں پیش کی جائے۔ سینیٹر ظفر علی شاہ نے کہا کہ حکومت بتائے کہ حالیہ ڈرون حملوں میں کتنے دہشت گرد اور کتنے معصوم شہری جاں بحق ہوئے۔ سینیٹ کا اجلاس 10 جولائی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

مزید خبریں :