24 جون ، 2017
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی ہمارے ذاتی کاروبارکے گرد گھومتی ہے، پاناما جے آئی ٹی جوچل رہی ہے، مجھے سمجھ نہیں آرہا، میری سمجھ سے باہرہے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے لندن میں لوٹن ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کوبھی کہا تھا کہ آپ کیا ڈھونڈنے کی کوشش کررہے ہیں، جے آئی ٹی سے پوچھا تھا کہ کیا سرکاری خزانے کی لوٹ مارہوئی، کیا کوئی کرپشن کا کیس ہے، جے آئی ٹی ارکان میرے سوالات کے جواب نہیں دے سکے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جو معاملہ چل رہا ہے میری سمجھ سے باہر ہے ، مجھے اپنی ذات کی فکر نہیں، خاندان کی فکر نہیں، بڑی مشکل سے تنکا تنکا جمع کرکے معیشت کو درست کیا، اسٹاک مارکیٹ بوم کررہی تھی، سوال تومیرا بنتا ہے،ہمیں لوٹا گیا،ہمیں کیا دیا گیا، 1972 میں ہماری فیکٹری کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ نہیں تو الزام کی حد تک ہی کوئی ثبوت سامنے لائیں ، بڑی مشکل سے ہم نے ملک کی معیشت کو درست کیا، دھرنوں سے ملک کی معیشت پر برا اثر پڑا، اصل جے آئی ٹی تو 2018 میں لگے گی، پاکستان اور ہمارا وقت ضائع کیا جارہا ہے،یہ کیا احتساب ہے بھئی یہ تو مذاق ہے ،ان کو الزام کی حد تک بھی کوئی ثبوت نہیں ملتا۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں 95 فیصد مسلم لیگ ن کامیاب ہوئی ، سیاسی مخالفین تو الیکشن میں بہت بری طرح ہار گئے تھے،ان چار سال میں کیا کوئی ہماری حکومت پر انگلی تک اٹھاسکتا ہے؟ یہ باتیں ان کی ہیں کہ امپائر کی انگلی اٹھنے والی ہے ، سیاسی مخالفین 2013 کے انتخابات میں شکست کو برداشت نہیں کرسکے۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے، جب ترقی ہوتی ہے یہ دشمن پاکستان کی ترقی کے خلاف ہوجاتے ہیں ، جے آئی ٹی کی تاریخ سب کے سامنے ہے ، یہ تاریخ واٹس ایپ یا اس سے پہلے سے شروع ہوتی ہے ، اب تک چل رہی ہے ، قوم کسی اور طرف دیکھ رہی ہے اور جے آئی ٹی کسی اور طرف جارہی ہے،جے آئی ٹی میں ایسے لوگوں کوبلایاجاتا ہےجوہمارے بدترین سیاسی مخالف ہیں۔