11 جولائی ، 2012
اسلام آباد … وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر قانون کو این آر او عملدرآمد مقدمے کے پس منظر اور تمام تفصیلات کا علم نہیں،وہ سب جاننے کے بعد وفاقی کابینہ کو بریفنگ دیں گے اور حتمی فیصلے سے سپریم کورٹ کو آگاہ کر دیا جائے گا، جبکہ رجسٹرار سپریم کورٹ کا خط وزیراعظم راجا پرویز اشرف کو مل گیا ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعداسلام آباد میں بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک کو اٹارنی جنرل کی طرف سے سپریم کورٹ کا خط پیر کو ملا، انہوں نے وہ خط منگل کو دیکھا۔ وفاقی وزیر قانون اور سیکریٹری قانون نے حال ہی میں اپنی ذمہ داریوں کا چارج سنبھالا ہے، انہیں این آر او عملدرآمد مقدمے کے پس منظر اور تمام تفصیلات کا علم نہیں، وہ سب جان لیں تو وفاقی کابینہ کو بریفنگ دیں گے، جس کے بعد حتمی فیصلہ بھی کابینہ کرے گی۔ اس مقصد کیلئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جمعرات کو لاء آفیسر سپریم کورٹ کو بتا دیں گے کہ حکومت کیا کر رہی ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومت این آ او عمل درآمد کے معاملے پر تاخیری حربے استعمال نہیں کرے گی وزیر اعظم نے وزارت قانون کو جلد از جلد تیاری کی ہدایات دے دی ہیں۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ حکومت نے کبھی یہ نہیں کہا کہ سوئس حکوت کو خط نہیں لکھیں گے،ہمیشہ کہا کہ آئین کے تحت خط نہیں لکھا جاسکتا، پیپلز پارٹی کو اعلیٰ عدلیہ پر عدم اعتماد نہیں ہے۔جب ایک صحافی نے جملہ کسا کہ ڈیڈ لائن قریب ہے تو قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمارے پاس ڈیڈ لائن نہیں ہے ہم تو ڈیڈ لائنوں سے پہلے ہی تنگ ہیں۔